کراچی( مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تمام ادارے نیوٹرل رہیں گے تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکالاگیا، معیشت کو تباہ کردیا گیا ،پاکستان کے معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں،مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا ور دھوکا نکلا، عوام کا سلیکٹڈ وزیراعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نالائق اورسلیکٹڈ حکمران ہے، سینیٹر تاج حیدر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انتخابات 2018میں دھاندلی کی گئی، حکومت اور نظام غیر جمہوری ہے، ہم اس نظام سے چھٹکارے کے لئے جمہوری راستہ اپنائیں گے، احتجاج اورعدم اعتماد جمہوری ہتھیاروں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، ہمارا عوامی مارچ غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے، عدم اعتماد لا کر چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخا بات کرائے جائیں، عمران خان کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا شفاف انتخابات اس کی ذمہ داری ہوگی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ نالائق حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران تبدیلی کے نام پر تباہی مچائی ہے اور حکومت کی نالائقی کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہے ہیں، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، کراچی سے اسلام آباد تک مہنگائی اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف احتجاجی مہم چلانی ہے، 37شہروں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے، بے شرم حکمران نے کہا تھا کہ 50لوگ احتجاج کریں گے تو استعفیٰ دے گا، اب ہم لاکھوں لوگوں کے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اسے استعفی دے دینا چاہئے، وزیراعظم استعفیٰ دے دیں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں ہوگی، اگر آئین اور قانون کے مطابق تمام ادارے نیوٹرل رہیں گے تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ سے محروم رکھا جارہا ہے، چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں کو ان کا حق دیا جائے، چاہتے ہیں کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں ، ہماری نیت صاف ہے ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے، کٹھ پتلی حکومت نے ملک کو مشکلات میں ڈالا، پیپلزپارٹی عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کرے گی اور جلد اس حکومت سے چھٹکاراچاہتی ہے، سیلکٹڈ حکومت احتجاج روکنے کیلئے ہر ہتکھنڈے استعمال کرے گی، اپنا لانگ مارچ کا روٹ تبدیل نہیں کریں گے اور کارٹون سیاستدانوں سے ڈرتے نہیں۔