اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 5 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے جس سے قوم پر 50 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں بجلی کی قیمت میں 6 روپے 10 پیسے اضافے سے متعلق سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی (سی سی پی اے) کی درخواست پر سماعت کی گئی۔
سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی کا موقف تھا کہ جنوری میں کوئلے سے 33.15 فیصد، ہائیڈل سے 5.83 فیصد ، ڈیزل سے 6.73 فیصد اور فرنس آئل سے 14.07 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔
اس کے علاوہ بجلی کی کل پیداوار میں سے 14.37 فیصد مقامی گیس ، 7.12 فیصد ایل این جی اور 14.37 فیصد بجلی جوہری ایندھن سے پیدا کی گئی۔
جنوری میں مختلف ذرائع سے پیدا کی جانے والی بجلی کی لاگت ریفرنس فیول چارجز سے 6.10 روپے فی یونٹ زیادہ رہی۔
نیپرا نے دلائل سننے کے بعد بجلی کی قیمت میں 5 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
نیپرا کی منظوری سے بجلی صارفین پر 50 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہوگا۔
نیپرا حکام نے کہا کہ جنوری میں ایل این جی کمی سے7 ارب 74 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا ، اس سے صارفین پر 92 پیسے فی یونٹ کا اضافی بوجھ پڑا، اگر سولر اور ونڈ والے لائسنس یافتہ پلانٹس چلتے تو ایک روپے مزید کمی ہوتی۔
واضح رہے کہ نیپرا نے دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی بجلی کی قیمت میں 3 روپے 9 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا تھا۔