اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے مردم شماری سینٹر کا افتتاح کر دیا۔اسد عمرنے کہا کہ اپوزیشن نے جتنی تاریخیں دی ہیں اتنی تو سول کورٹ بھی نہیں دیتا، بات نواز شریف اور زرداری سے نکل کر مریم نواز اور بلاول بھٹو تک آگئی ہے۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے میڈیاکو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک اچھی منصوبہ بندی چاہتا ہے تو اچھا معلوماتی ڈیٹا ہونا چاہیے، مردم شماری منصوبہ بندی کا اہم جزو ہے،آئین میں لکھا گیا ہے کہ ہر دس سال بعد مردم شماری ہوگی،ٹیکنالوجی کے دور میں کبھی 18 سال بعد کبھی 20 سال بعد مردم شماری ہوتی ہے، تاخیر سے مردم شماری کے بعد اعتراضات بھی سامنے آتے ہیں،ٹیکنالوجی کا استعمال کے ذریعے این سی او سی کو چلایا جارہا ہے، نگہبان ایپ کے ذریعے کورونا مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری کے نظام کو موثر کیا گیا،تمام ملکی اکائیوں کو کے سامنے تمام فیصلے کیے گئے، مردم شماری کیلئے صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری سمیت ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائیگا، عوام کی میڈیا کے ذریعے تمام انفارمیشن تک رسائی ممکن بنائی جائے، میڈیا کو لگے جہاں وہ تصحیح کرسکتے ہیں کریں .
میڈیا کی رہنمائی درکار اس حوالے سے تمام صوبوں سے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں، ڈیجیٹل مردم شماری میں فوج کا سیکیورٹی کا کردار ہوگا،10 ارب روپے کا مردم شماری کیلئے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدا جائیگا،رواں مالی سال میں مردم شماری کیلئے 5 ارب روپے جاری اخراجات کیلئے رکھے گئے ہیں،لاہور میں دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں شامل کیا گیا اب اسلام آباد میں بھی ہوگا، این ٹی سی، وزارت آئی ٹی اس نظام کی نگرانی کرے گا۔انہوںنے مزید کہا کہ سرکاری اداروں سے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر خریدا جائے گا، 1 سے 2 فیصد کاغذی مردم شماری مردم شماری کے نتائج کا اعلان دسمبر 2022 میں ہوگا، 18 اگست 2023 تک عمران خان وزیر اعظم ہونگے لوگ جو کہیں، نئی مردم شماری کے تحت الیکشن ہونگے۔