بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کے سیکیورٹی انچارج کو روسٹرم پر بلا لیا گیا

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت کے دوران بانیٔ پی ٹی آئی کے سیکیورٹی انچارج کرنل (ر) عاصم کو روسٹرم پر بلا لیا۔

کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

دورانِ سماعت وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز عدالت میں پیش ہو گئے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے وکیل بابر اعوان، راجہ ظہور، سردار مصروف ایڈووکیٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

جج طاہر عباس سپرا نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ ملزم مبشر لطیف کی گرفتاری چاہیے؟

تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں، گرفتاری نہیں چاہیے۔

عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی کے سیکیورٹی انچارج کرنل (ر) عاصم کو روسٹرم پر بلا لیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے کرنل (ر) عاصم سے استفسار کیا کہ آپ اتنا عرصہ کہاں رہے ہیں؟ آپ کی ضمانت 25 مئی کو خارج ہوئی، آپ نے کہا کہ مجھے گرفتار کر لیا گیا تھا، آپ کتنے عرصے بعد واپس آئے ہیں؟

کرنل (ر) عاصم نے جواب دیا کہ 6 ماہ بعد واپس آیا ہوں۔

عدالت نے علی نواز اعوان کو بھی روسٹرم پر بلا لیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ علی نواز اعوان نامزد ملزم ہیں، 8 ماہ بعد انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔

علی نواز اعوان کے وکیل راجہ ظہور نے جواب دیا کہ شاملِ تفتیش ہوئے اور اس کے بعد 9 مئی کے واقعات ہوئے تو ایبٹ آباد میں درخواستِ ضمانت فائل کی تھی۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ فائل میں سرٹیفکیٹ لگے ہوئے ہیں، عدالتیں انصاف کے لیے ہوتی ہیں، توہین کے لیے نہیں ہوتیں۔

علی نواز اعوان کے وکیل راجہ ظہور نے جواب دیا کہ ایک مہینے تک علی امین گرفتار رہے، مگر پولیس نے اس کیس میں گرفتاری نہیں ڈالی، پولیس کے پاس ساری معلومات تھیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں تمام ریکارڈ پیش کیا گیا۔

جج طاہر عباس سپرا نے سوال کیا کہ غلط آرڈر ہوا تو آپ نے کسی فورم پر اس حوالے سے رجوع کیا؟

علی نواز اعوان کے وکیل راجہ ظہور نے جواب دیا کہ جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں اسلام آباد پولیس نے تمام مقدمات پیش کیے۔