پیرس (ممتازنیوز)سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کےسر براہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ملک میں جاری سیاسی انتشار کا خاتمہ شفاف ومنصفانہ انتخابات سے ہی ممکن ہے، عوام پاکستان پارٹی اسٹیبلشمنٹ کے سہارے یا اشارے پے نہیں بنی،ملک میں جاری تفریق کو ختم کرنا ہوگا اسمبلیوں میں بیٹھنے والے اور اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتے،تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے ملک کو معاشی و اقتصادی طور پر مضبوط کرنے کی بجائے مقروض کردیا۔
پیرس میں گزشتہ شپ پاک فرانس بزنس فورم نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے اعزاز میں استقبالیہ دیا جس سے پاک فرانس بزنس فورم کے سرپرست اعلیٰ محمد ابراہیم ڈار،فورم کے صدر چوہدری سلمان اسلم،کنوینئیر صاحبزادہ عتیق ،میاں محمد امجد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے اپنی تاریخ مسخ کردی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ اکثریت ہم سے علیحدہ ہوئی آج ملک کے حالات ہر حوالے سے خراب ہیں اور خراب تر ہوتے جارہے ہیں کوئی امید نظر نہیں آتی ۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ ٹیکس ادا کریں کیونکہ وہ عوام پر ٹیکس لگاتے ہیں اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ دھڑلے سے ٹیکس ادا نہیں کرتے ،بغیر ضابطے کے ایک گھر یا خاندان نہیں چل سکتا تو ایک ملک کیسے چل سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ جب ہر روزآئین کو پاؤں تلے روندا جاتا ہے تمام آئینی عہدے دار ہر روز آئین توڑتے ہیں ستتر سال میں آج تک ایک بھی الیکشن غیر متنازع نہیں ہے عوام کی رائے کا احترام نہیں،ہر حکومت کو یہی مشکل درپیش ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ مسلم لیگ کی حکومت اور اپنے سیاسی زندگی میں ہر اچھے برے فیصلے کا حصہ دار ہوں اس لیے اپنے آپ کو بری الزمہ نہی قرار نہیں دیتا، ہم اپنے مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائیوں میں ساری توانائی ضائع کردیتے ہی۔ نیب کو بُھگتا ، درجنوں مقدمات بھگتے ہمارے ملک میں سیاستدانوں کا احتساب کرنے کے لئے نیب کا ادارہ بنایا ، لیکن اس ادارے کی وجہ سے آج کوئی بیوروکریٹ کام کرنے کو تیار نہیں کہ کل کو مجھے نیب کو بھگتنا پڑے گا۔ فوج نے ملک بتیس سال حکومت کی ہے اور باقی کے سال بالواسطہ حکومت کی ہے عدلیہ بھی اب اس کا حصہ بن چکی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک ایسے نہیں چل سکتا ، ملک میں سیاست کا ختم کردار ہے لکھ پتی سیاست میں آنے کے اب ارب پتی ہوچکے ہیں سیاست پیشہ نہیں ہے رضاکارانہ ذمہ داری ہے سیاست ایک کمنٹمنٹ ہے سیاستدان میں تین وصف ہونے چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ ڈگری نہیں تعلیم چاہئے ، زندگی کا تجربہ چاہئے ، کوئی کاروبار ، کوئی نوکری کی ہو سیاسی نظام کے بارے آگاہی ہو قانون سازی دنیا کے بارے آگاہی ہو ، اپنے کام کے بارے پتا ہو ، ہمارے وزراء کو علم ہی نہیں کہ ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں کیا چاہئے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی انتشار کو ختم کرنا ہوگا صرف تین الیکشن فری اینڈ فئیر کروادیں آپ کا ملک ٹھیک ہوجائے گا عوام کی فلاح معیشت سے ہوگی کمزور معیشت سے ملک آگے نہیں جائے گی ہمارے ملک کی معیشت اپنے قرضوں کا سود ادا نہیں کرسکتی لیکن ہمارے حکمرانوں کو اس کی پروا ہی نہیں ہے بجلی کے بلوں میں اضافہ معیشت کی ناکامی ہے حکمرانوں کی ناکامی ہے ہمارے نظام کی ناکامی ہے ہمارے سیاستدانوں کا مطمع نظر صرف اور صرف کرسی ہے ہم نے انتشار کو بڑھاوا دیا ہے دنیا کے کسی ملک میں روزانہ سیاست پر سو سے زائد پروگرام نہیں ہوتے ۔
انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی میں آنے والے لوگوں میں اچھی شہرت ، تعلیم ، ملک کے لئے محبت اور ملک کے مسائل حل کرنے کا جذبہ اور شعور بھی ہو آج سب کو پاکستان کی حقیقت بالکل مختلف ہے ٹی وی یا اخبارات میں جو کچھ ہے وہ بالکل مختلف ہے۔اوور سیز پاکستانیز پاکستان کی معاشی ترقی میں سب سے اہم کردا کرتے ہیں۔
سیاسی انتشار کا خاتمہ شفاف ومنصفانہ انتخابات سے ہی ممکن ہے،شاہدخاقان
