راولپنڈی(ممتازنیوز)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہاکہ
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور سے نمٹنےکے لیے روز 100 سے زائدآپریشنز کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کےنام سےنوٹیفائی کیا گیا، کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کو خوراج کہا جائےگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یوم استحصال کے موقع پر میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان حق خود ارادیت کی منصفانہ جد وجہد میں مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ی یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن، علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے بھارتی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی یہ سب بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2024 کے پہلے 7 ماہ میں کاؤنٹر ٹیررزم کے ان آپریشن کے دوران 139 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہات نوش کیا، پوری قوم ان بہادر سپوتوں اور ان کےلواحقین کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، اس سے ظاہر ہوت اہے کہ افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنیسز پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی اور دائمی بنانے کے لیے مکمل طور پر فوکسڈ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشت گرد اور اس سے جڑی دہشتگردی کے خاتمے تک جاری رہے گی، خواتین و حضرات، کاؤنٹر ٹیررزم اور فوجی آپریشنز کے علاوہ جیسا کے پہلے کہا کہ افواج پاکستان بالخصوص پاکستان آرمی عوام کے لیے سماجی اکنامک پروجیکٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے، ان میں بہت سے فلاحی کام ہیں، جیسا کہ تعلیم، صحت، فلاح و بہبود، معاشی خود انحصاری اور دیگر شعبہ جات کے پروجیکٹس، جو فوج، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی خصوصی توجہ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہے، اس کے علاوہ فلاحی منصوبے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جاری ہیں یا پایہ تکمیل تک پہنچائے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 9 مئی سے متعلق فوج کا بڑا واضح مؤقف ہے، اس مؤقف میں نہ کوئی تبدیلی آئی ہے نہ آئےگی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاکہ قانون ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف مؤثرکام نہیں کر رہا، جو ڈیجیٹل دہشتگرد باہر بیٹھ کر بات کر رہے ہیں وہ بے ضمیر لوگ ہیں، جو پیسوں کے لیے ملک عوام اور اداروں کے خلاف بات کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نےکہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور اس کی نام نہاد قیادت دہشت گرد تنظیموں کی پراکسی ہے، یہ بیرونی فنڈنگ اور بیانیے پر جتھے کو جمع کرکے انتشار پھیلاتے ہیں، ان کے بیرونی سرپرست انسانی حقوق کے نام پر ان کی مدد کرتے ہیں، بلوچ راجی مچی کی یہ پراکسی بے نقاب ہوچکی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مافیا نہیں چاہتا ملک اور عوام ترقی کریں، اس مافیا کی کوشش ہے کہ عوام ترقی نہ کرسکیں اور وہ عوام کا استحصال کرے، بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کا انحصار ایران سے تجارت پر ہے، اگر ایرانی سرحد بالکل بند کردیں گے تو مافیا کو فوج کےخلاف بات کرنےکا موقع ملےگا، کوشش ہے ایران سے پiٹرول کی اسمگلنگ جتنا ممکن ہو کم کی جائے۔