بھارتی ریاست راجھستان کے وزیر تعلیم مدن دلاور نے اعلان کیا ہے کہ مغل بادشاہ اکبر کو اب سکولوں میں ایک عظیم شخصیت کے طور پر نہیں پڑھایا جائے گا۔
بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق مدن دلاور نے اتوار کو ادے پور کی سکھادیہ یونیورسٹی کی ایک تقریب سے خطاب میں مغل بادشاہ اکبر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کئی برس تک ملک (ہندوستان) کو لوٹتے رہے اور مستقبل میں کسی کو بھی انہیں ایک ’عظیم شخصیت‘ کے طور پر سراہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر تعلیم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ میواڑ کی عزت اور وقار کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے مہارانا پرتاپ کو کبھی بھی بلند درجہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک اعلٰی ترین فریضہ ہے اور اس مقصد کے لیے بھاما شاہ (تنظیم) کی طرف سے دیے گئے ہر ایک روپے کا مناسب استعمال کیا جائے گا۔
اس سے قبل رواں برس جنوری میں مدن دلاور نے مغل بادشاہ اکبر کو ’ریپسٹ کہا اور سکول کی نصابی کتابوں سے ان کا بطور ایک ’عظیم شخصیت‘ کے حوالہ ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے یہ بیان حکومت میں تبدیلی کے بعد سکول کی نصابی کتابوں میں اہم ترمیم کے بارے میں ہونے والی بات چیت کے جواب میں دیا۔
راجھستان کے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نصاب میں کوئی تبدیلی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن ایسے مواد کو ہٹا دیا جائے گا جو غیراخلاقی بیانات پر مشتمل ہے یا عظیم انسانوں کی توہین کرتا ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد جیسے ویر ساورکر اور شیواجی کے بارے میں بہت سی گمراہ کن معلومات شامل ہیں۔ انہیں ٹھیک کیا جائے گا۔‘