بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کیخلاف ملازمین کا دھرنا دوسرے ہفتے میں داخل، حتمی مذاکرات آج متوقع

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے خلاف اسلام آباد میں ملازمین کا دھرنا دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا، ملازمین نے آج 2 بجے تک مطالبات منظوری کا الٹی میٹم دے دیا جبکہ وفاقی حکومت اور ملازمین کے درمیان حتمی مذاکرات آج متوقع ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کے بلیوایریا میں یوٹیلیٹی اسٹورز ہیڈ آفس کے سامنے یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کا دھرنا دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا، دھرنے میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی تمام 3 یونینز کے ملازمین شریک ہیں۔

مظاہرین کارپوریشن کی بندش کا فیصلہ واپس لینے سمیت کئی مطالبات لیے پنڈال سجائے ہوئے ہیں۔

دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے مذاکرات میں نوٹیفکیشن کے اجرا سے متعلق آج تک کی مہلت لی تھی۔

مظاہرین نے مطالبات کے تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ملازمین کا ماننا ہے کہ آج نوٹیفیکشن کا اجرا ہوا تو گھر واپس ورنہ ڈی چوک کا رخ کریں گے۔

وفاقی حکومت اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے وفد کے درمیان آج فائنل مذاکرات متوقع ہیں۔

واضح رہے کہ 16 اگست کو وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

جس کے بعد وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کردی تھی۔

اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا تھا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کےلیے ٹیکس نظام کو آسان اور عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کی ری سٹرکچرنگ کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ اس حوالے سے شکایات تھیں کہ عوام تک سبسڈی کے فوائد پوری طرح نہیں پہنچ رہے،کچھ ملازمین اس میں ملوث ہیں اور کچھ افسران کے نام بھی اس میں تھے جو سبسڈی لے رہے تھے اس لئے اصلاحات لانا ضروری تھا، ہماری کوشش ہے کہ سبسڈی مستحقین کو ملے۔