بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

مذاکرات نہیں ہونگے، دروازے پرذرا سی آہٹ پرپی ٹی آئی والوں کی باچھیں کھل جاتی ہیں،عرفان صدیقی

اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے پارٹی صدر محمد نوازشریف اور اپنی جماعت کی جانب سے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے کسی امکان کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے تین گھنٹے کے اجلاس میںشروع سے آخر تک تین الفاظ کا کوئی تذکرہ بھی نہیں ہوا، نہ کسی نے پی ٹی آئی کا نام لیا ، نہ کسی نے مذاکرات کا ذکر کیا، نہ عمران خان کا ہی کسی نے نام لیا۔ پی ٹی آئی والے خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔ان کے دروازے پر زرا سی آہٹ ہوتی ہے تو ان کی باچھیں کھل جاتی ہیں، ہونٹوں پر مسکراہٹ آجاتی ہے لیکن کوئی دستک دینے نہیں آ رہا، اب آپ کی طرف رُخ کرنے والا کوئی نہیں بلکہ وہ فصل جو آپ نے بوئی تھی، وہ کٹنے کے قریب آچکی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی باتوں میں کبھی صداقت نہیں ہوتی،اس بات میں تو کوئی صداقت کا شائبہ تک بھی نہیں ۔ محمد نوازشریف نے کبھی کسی بے چینی یا بے تابی کا اظہار نہیں کیا ، نہ ہی کسی سے کوئی رابطہ کیا۔وہ اپنی پارٹی کے لئے بھی یہ نہیں چاہتے کہ مذاکرات شروع ہوں۔ ایک اور سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی والے فرسٹریشن کا شکار ہیں۔ صبح کچھ اور شام کو کچھ کہتے ہیں۔اصل میں پی ٹی آئی کے سر پر تلوار لٹک رہی ہے۔ انہیں محسوس ہورہا ہے کہ 9 مئی منطقی انجام کو پہنچنے والا ہے۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس انجا م کو پہنچنے والا ہے۔ ان مقدمات کے خوف سے یہ کہتے کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا بڑا ضروری ہے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی کو اِن چیزوں کا خیال اُس وقت ہونا چاہیے جب یہ لوگ آرمی چیف کے خلاف مہم چلارہے تھے،اُن کی تقرری روک رہے تھے، نومئی کی سازش کررہے تھے، دو سو فوجی مقامات پر حملے کررہے تھے،جب باہر کے ملکوں کو خطوط لکھ رہے تھے، آئی ایم ایف کو کہہ رہے تھے کہ پاکستان کو پیسہ نہیں دینا، جب یہ کانگریس کے دروازے پر بیٹھ گئے تھے کہ پاکستان کے خلاف قراردادیں منظور کرو۔ انہوں نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے کون سے اقدام سے حب الوطنی کی بو آتی ہے ؟ بات چیت تو آپ کے خمیر میں ہے ہی نہیں، آپ کا خمیر تو لانگ مارچ،دھرنوں، گالی اور دشنام سے اٹھا ہے ۔ محمود اچکزئی سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ اچکزئی صاحب محترم شخصیت ہیں، ان سے ہر کوئی بات کرسکتا ہے، ان سے ہم بھی بات کرسکتے ہیں۔ لیکن یہ جو دور کی کوڑی لائی گئی ہے کہ اچکزئی صاحب کے ذریعے براہ راست پی ٹی آئی سے مذاکرات چاہتے ہیں، ایسی کوئی بات نہیں ہے نہ ہی پی ٹی آئی سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔