وفاقی حکومت نے نئی پنشن سکیم متعارف کرا دی جس کا نوٹی فکیشن وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردیا گیا ۔
کنٹریوبیوٹری پنشن اسکیم فنڈ سے متعلق وزارت خزانہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق نئی پنشن اسکیم کے تحت ملازم پنشن کے لیے بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد ادا کرے گا۔
نئی پنشن سکیم کے تحت حکومت پنشن کے لیے بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد ادا کرے گی جب کہ نئی اسکیم یکم جولائی 2024 کے بعد بھرتی ہونے والے سول ملازمین پر لاگو ہوگی۔
علاوہ ازیں، نئی پنشن اسکیم فوج کے یکم جولائی 2025 کے بعد بھرتی ہونے و الے ملازمین پر لاگو ہوگی۔
اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات پر پنشن اسکیم میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔
ای سی سی نے پنشن سکیم میں ترامیم یکم جولائی 2024 سے لاگو کرنے کی سفارش کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم جولائی سے آنے والے نئے ملازمین کے لیے کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم متعارف کرائی جائے گی، موجودہ پنشنرز کے لیے بھی نئے رولز متعارف کرائے جائیں گے۔
پنشن اسکیم میں تجویز کی گئیں ترامیم کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری نوکری کرنے پر پنشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، سرکاری ملازمین کو آخری دو سالوں کی تنخواہ کے اوسط 70 فیصد کے برابر پنشن دی جائے گی اور ریٹائرمنٹ سے دوسال پہلے تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر گراس پنشن ملے گی۔
مجوزہ ترمیم میں بتایا گیا ہے کہ 25 سال نوکری کے بعد سرکاری ملازم رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہوسکیں گے۔
پنشن میں سالانہ اضافہ دو سال کی اوسط مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر ہوگا اور رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر 60 سال تک پہنچنے پر پنشن سے 3 سے 20 فیصد تک سالانہ کٹوتی ہوگی۔
پنشن اسکیم میں ترامیم وزارت خزانہ، دفاع اور وزارت داخلہ کی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں، مجوزہ ترامیم کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری نوکری کرنے والے کو پنشن ملے گی یا تنخواہ ملے گی، ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ نوکری کرنے پر صرف ایک محکمے سے پنشن ملے گی۔
سرکاری ملازم میاں اور بیوی کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی ایک کے فوت ہونے پر دونوں کی پنشن ملے گی، پنشنر کی وفات کے 10 سال بعد تک اس کے اہل خانہ کو پنشن مل سکے گی۔
حادثاتی طور پر ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازم کو 60 سال کی عمر تک پنشن ملے گی، سرکاری ملازم کی موت کی صورت میں اس کی فیملی کو 25 سال تک پنشن ملے گی۔
اسی طرح پنشنرز کے بچے جسمانی یا ذہنی معذور ہونے کی صورت میں عمر بھر پنشن حاصل کریں گے۔
مسلح افواج کے ملازمین کی اور سول آرمڈ فورسز سے رضا کارانہ ریٹائرمنٹ پر پنشن سے 3 سے 20 فیصد سالانہ کٹوتی ہوگی۔
پنشن کے حوالے سے ایک اور تجویز یہ ہے کہ سرکاری ملازم کو ریٹائرمنٹ پر آخری دو سال کی بنیادی تنخواہ کے اوسط سے 70 فیصد پنشن ملے گی، سرکاری ملازمین 25 سال نوکری کے بعد رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہو سکیں گے، قبل از وقت رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر 60 سال کی عمر تک سالانہ پنشن سے کٹوتی ہوگی، پنشن میں سالانہ اضافہ ریٹائرمنٹ کے وقت ملنے والی پنشن کی بنیاد پر ہی ملے گا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پنشن بہت بڑا بوجھ ہے، وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں سروس اسٹرکچر میں تبدیلی کرنا ہوگی تاکہ پنشن کا خرچہ آہستہ آہستہ ہمارے قابو میں آئے۔