بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

کسی صورت اعلیٰ عدلیہ کے اختیارات میں کمی برداشت نہیں کرینگے: سینیٹر حامد خان

پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنماء اور سینیٹر حامد خان کا کہنا ہے کہ وکلاء کسی صورت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے اختیارات میں کمی برداشت نہیں کریں گے۔

سینیٹر حامد خان نے لاہور ہائی کورٹ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ بار کا نقطہ نظر پیش کرنا ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اس وقت مردہ بار ایسوسی ایشن بنا دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ عدلیہ اور ملک و قوم کے لیے کوئی آواز بلند نہیں کر رہے، وزیرِ اعظم کہہ رہے ہیں کہ وہ آئینی پیکیج لا رہے ہیں، یہ آئینی پیکیج خفیہ ہے، دنیا میں جہاں کہیں ایسا پیکیج آتا ہے مہینوں بحث ہوتی ہے۔

حامد خان کا کہنا ہے کہ ہمارے نزدیک موجودہ پارلیمنٹ ٹھیک نہیں، حکومت غالباً عدالتوں کے اختیارات کم کرنے کی کوشش کرنے جا رہی ہے، یہ حکومت صوبائی خود مختاری ختم کرنا چاہتی ہے، وکلاء کسی صورت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے اختیارات میں کمی برداشت نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پورے ملک میں تحریک چلانی پڑی تو چلائیں گے، شہباز شریف نے کہا کہ ہم کوئی آئینی عدالت بنانے جا رہے ہیں، اگر آپ کو آئین کا پتہ ہوتا تو آپ یہ بات نہ کرتے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ آئینی عدالتیں ہی ہیں، آپ اپنی مرضی کے جج لانا چاہتے ہیں، اپنی مرضی کے فیصلے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

حامد خان کا کہنا ہے کہ 12 جولائی کے عدالتی فیصلے پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا، میری نظر میں یہ سب توہینِ عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، یہ بات بھی ہوئی کہ توہینِ عدالت کے قانون کو محدود کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم توہینِ عدالت کے قانون کے غلط استعمال کو ٹھیک نہیں سمجھتے، عدالت کے فیصلے پرعمل نہ کرنے پر ہم توہینِ عدالت کے قانون کی حمایت کرتے ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ آپ عدالت کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے۔