سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلی خیبرپختنوخوا علی امین گنڈا پور غائب ہوا تو کسی کو نہیں پتا کدھر گیا، وہ ان کی لاج رکھ رہا ہے بول نہیں رہا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں علی امین گنڈاپور کی افغانستان سے بات چیت اور امن قائم کرنے کی کوشش کی تائید کرتا ہوں، ان کو جا کر علی امین کے پاؤں پکڑنے چاہیے اور کہنا چاہیے خدا کا واسطہ ہے افغانستان سے جا کر بات کرو۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کے مینڈیٹ کو چھوڑدیں، وہ دہشت گردی ختم کرنے کی بات کر رہا ہے یہ احمقانہ بیان دے رہے ہیں، علی امین بالکل ٹھیک بات کر رہا ہے ، وفاق کراس بارڈر دہشت گردی کی بات کر رہی ہے لیکن کچھ کر بھی نہیں رہی، اگر دہشت گردی ختم نہ ہوئی تو ہماری اکانومی چوک کر جائے گی، کراس بارڈر دہشت گردی روکنا وفاق کا کام ہے، علی امین نے کون سی غلط بات کی ہے؟
عمران خان نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں حالات خراب ہیں، پولیس والے خود کو بچا رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں پولیس کا معاملہ بغاوت تک پہنچ چکا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں ڈنڈا لے کر ملک سمیت سب کچھ ٹھیک کرنے کی فکر کرنے والے کو کہتا ہوں کہ آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ایکسٹینشن کا ساتھ نہ دینے کا مولانا فضل الرحمن کا بیان قابل ستائش ہے، شکوہ کیا کہ 8 ستمبر کے جلسے پر اسٹیبلشمنٹ نے مجھے دھوکا دیا ہے۔