facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس، توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کا فیصلہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک کے توانائی شعبے کی بہتری اور اصلاحات کے لیے بڑے اقدامات کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے دوران توانائی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کو بہتر اور شفاف بنانے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں بجلی کی خرید و فروخت کے لیے ایک “انڈپینڈنٹ ملٹی پلئیر مارکیٹ” کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

کابینہ کمیٹی نے “انڈپینڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر” (ISMO) کی تشکیل کی اصولی منظوری دے دی، جسے حکومت کی کابینہ سے باضابطہ طور پر منظور کیا جائے گا۔ آئی ایس ایم او کو کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) سے رجسٹر کیا جائے گا۔ یہ نیا ادارہ ملک میں بجلی کے واحد خریدار کے کردار کو بتدریج ختم کرے گا اور بجلی کی مارکیٹ کو ایک ملٹی پلئیر انڈپینڈنٹ مارکیٹ میں تبدیل کرے گا، جس سے بجلی کی فراہمی اور تقسیم میں شفافیت اور مقابلے کا فروغ ہوگا۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ آئی ایس ایم او کے قیام سے پاکستان میں بجلی کی موثر اور شفاف مسابقتی مارکیٹ قائم کی جائے گی، جس کا مقصد صارفین کو تقسیم کار کمپنیوں کے علاوہ دیگر سپلائرز سے بھی بجلی خریدنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس اصلاحی اقدام کے تحت صارفین کو بہتر اور سستی بجلی فراہم کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے، جس سے بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے نظام کی لاگت میں کمی آئے گی اور گردشی قرضوں کا مسئلہ بھی کم ہوگا۔

اس کے علاوہ، آئی ایس ایم او بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کرے گا، جس کا مقصد کم سے کم لاگت پر بجلی کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔ ادارے کے بورڈ میں بجلی کے شعبے کے ماہرین کی شمولیت بھی یقینی بنائی جائے گی تاکہ اس شعبے کی بہتری کے لیے جامع اور تکنیکی فیصلے کیے جا سکیں۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کے شعبے میں گردشی قرضوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِ اعظم نے بجلی چوری اور نقصانات کو کم کرنے کے لیے موثر اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ چوری میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی چوری کے سدباب اور اصلاحات کے عمل میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی یقینی بنایا جائے تاکہ مسائل کو جڑ سے حل کیا جا سکے۔

اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک اور وزیر مملکت برائے پاور و فائنانس علی پرویز کے علاوہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے دیگر ارکان بھی شریک تھے۔

اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور کہا کہ حکومت پاکستان کے توانائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی تاکہ عوام کو سستی اور قابل بھروسہ بجلی فراہم کی جا سکے۔