لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سربراہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے بجائے ترین گروپ سے وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے پر تیار100 سے زائد حکومتی ارکان اس صورت میں باغی گروپ میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔
پیر کو لند ن سے شریف خاندان کے ایک انتہائی قریبی صحافی کی طرف سے کی جانے والی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جلد نواز شریف اور جہانگیر ترین کی ملاقات طے ہوگئی ہے اور یہ اگلے 48 گھنٹوں میں متوقع ہے ۔ ٹوئٹ میں کیے گئے دعویٰ کے مطابق نواز شریف پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے پر راضی نہیں تھے، لیکن اب ترین گروپ سے وہ وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کو تیار ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی پنجاب کے وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں اور بزدار کیساتھ ساتھ پرویز الٰہی کی بھی چھٹی ہوگئی ہے۔
نواز شریف نے کبھی بھی پرویز الہی کو وزیراعلی پنجاب بنانے کی افر نہیں کی اس حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلائ جاتی تھی ذرائع
— Azhar Javaid (@azharjavaiduk) March 7, 2022
لندن جلد نواز شریف ترین ملاقات نواز شریف پرویز الہی کو وزیراعلی بنانے پر راضی نہ تھے چوہدری دوڑ سے باہر بزدار کے ساتھ پرویز الہی کی بھی چھٹی علیم خان اور ترین ڈرائیونگ پوزیشن پر وزیراعلی ان کے گروپ سے ہوگا سو سے زائد حکومتی ممبران پنجاب اسمبلی باغی گروپ کا حصہ بننے کو تیار
— Azhar Javaid (@azharjavaiduk) March 7, 2022
علیم خان اور جہانگیر ترین ڈرائیونگ پوزیشن پر ہے اور اب جہانگیر ترین گروپ سے وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کو تیار ہے ۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ 100 سے زائد حکومتی ممبران پنجاب اسمبلی باغی گروپ کا حصہ بننے کو تیار ہے اور یہ گروپ کسی بھی وقت سامنے آسکتا ہے۔ شریف خاندان کے قریبی صحافی کے مطابق یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے کبھی بھی پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کی آفر نہیں کی۔اس حوالے سے میڈیا میں جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہے۔