اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ کا 11 سال بعد پاکستان آئے ہیں ، پاکستان میں 27 سال بعد ایک بڑا ایونٹ منعقد ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا فیسلیٹیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حال ہی میں ملائیشیا کے وزیراعظم اور سعودی وفد کے دورے اہم کامیابیاں ثابت ہوئے ہیں۔ ان دوروں کے دوران سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے مثبت بات چیت ہوئی، جس نے پاکستان کی معیشت کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دی۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کو خارجہ محاذ پر تنہائی کا سامنا تھا، تاہم موجودہ حکومت کی کوششوں سے عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں اور مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہو کر 6.9 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر اور آئی ٹی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے بھی اب پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے چینی وزیراعظم کے حالیہ دورہ پاکستان کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ گیارہ سال بعد چینی وزیراعظم کا پاکستان آنا دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور حالیہ دورہ چین کے دوران سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا ہے، جس سے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مزید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ایس سی او کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہونے والا یہ اجلاس ایک بڑا ایونٹ ہے اور اس کا پاکستان میں انعقاد ہمارے لیے باعث اعزاز ہے۔ کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے تاکہ غیر ملکی مندوبین اور میڈیا کو پاکستان کی ثقافت کا بہتر انداز میں تعارف کرایا جا سکے۔
انہوں نے میڈیا فیسلیٹیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب میں وزارت اطلاعات کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صحافیوں کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ، ڈیجیٹل لائبریری، پوڈکاسٹ سٹوڈیو اور دیگر جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کی کوریج کے دوران مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کا ایک متحرک رکن ہے اور وزیراعظم کانفرنس کے دوران فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔ انہوں نے اسرائیل کے فلسطین میں جنگی جرائم کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان نے فلسطینی میڈیکل طلبہ کو پاکستانی تعلیمی اداروں میں تعلیم کی پیشکش کی ہے۔
انہوں نے سیکورٹی انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں مجموعی طور پر سیکورٹی کے بھرپور انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے تحریک انصاف کی احتجاجی کال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے اور ایسے احتجاج کو گھروں تک محدود رکھنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ کوئی سیاسی جماعت پاکستان سے بڑی نہیں ہے، اور حب الوطنی کو مقدم رکھنا ضروری ہے۔
آخر میں، عطاء اللہ تارڑ نے پاکستان اور چین کی دوستی کو سدا بہار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں اور ایس سی او کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بحال ہوا ہے۔