لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
افتخار گوندل، خرم لغاری، سلمان نعیم ، لالا طاہر،اسلم بھروانہ،غلام رسول سنگا،قاسم لنگا،نعمان لنگڑیال،آصف نکئی ،عون چوہدری ، عبدالحئی دستی،سعید اکبر نوانی،بلال وڑائچ،زوار حسین وڑائچ، اسحاق خاکوانی،اجمل چیمہ اجلاس میں شریک ہیں جبکہ عبدالعلیم خان بھی اجلاس میں شرکت کیلئے جہانگیرترین کی رہائش گاہ پہنچ گئے ۔علیم خان کا ریڈ کارپٹ پرعون چوہدری نے استقبال کیا۔
اجلاس سے قبل عون چوہدری سے جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا ہونے جارہا ہے اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ابھی کچھ نہیں بتا سکتا، تھوڑا سا سسپنس رہنے دیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ہوگا بہتر ہوگا، دعا کریں۔صحافی نے یہ بھی سوال کیا کہ وزیراعلی پنجاب گھر جارہے ہیں یا نہیں جس پر عون چوہدری کا کہنا تھا کہ تھوڑا صبر کریں، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔خیال رہے کہ ایک روز قبل علیم خان کے گھر پی ٹی آئی کے ہم خیال ارکان کے اعزاز میں عشائیہ ہوا تھا، تقریب میں پی ٹی آئی کے 24 سے زائد ارکان نے شرکت کی تھی۔ علیم خان نے حامی ارکان سے رائے لینے کے بعد صف بندی کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق علیم خان نے تمام رابطوں اور صورتحال پر حامی ارکان کو اعتماد میں لیا، ارکان اسمبلی نے جہانگیر ترین کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانے کی تجویز دی تھی۔ ارکان اسمبلی کے عثمان بزدار سے متعلق تحفظات پر بھی بات چیت ہوئی اور سیاسی منظر نامے پر ٹھوس حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔علاوہ ازیں کپتان کے دو پرانے کھلاڑی عدم اعتماد کے میچ میں اہم جوڑی بن کر سامنے آگئے، علیم خان اور جہانگیر ترین نے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چلنے کا فیصلہ کرلیا۔