لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے ساتھیوں سمیت ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہم خیال گروپ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت جہانگیر ترین نے لندن سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کی۔اجلاس میں افتخار گوندل، خرم لغاری، سلمان نعیم ، لالا طاہر،اسلم بھروانہ،غلام رسول سنگا،قاسم لنگا،نعمان لنگڑیال،آصف نکئی ،عون چوہدری ، عبدالحئی دستی،سعید اکبر نوانی،بلال وڑائچ،زوار حسین وڑائچ، اسحاق خاکوانی،اجمل چیمہ ودیگر کے علاوہ عبدالعلیم خان بھی شریک ہوئے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ جہانگیرخان ترین تحریک انصاف کا نمایاں چہرہ تھے ، ان کا پارٹی کی جدوجہد میں بڑا حصہ ہے مگر بدقسمتی سے حکومت میں آنے کے بعد انہیں اہمیت نہیں دی گئی جس کی ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے نئے پاکستان کیلئے عمران خان کے ساتھ محنت کی انہیں کیوں نظرانداز کیا گیا اس کا جواب نہیں ملا۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ جنہوں نے نئے پاکستان کیلئے عمران خان کا ساتھ دیا وہ پیچھے چلے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر آج یہ جماعت عوام کی امیدوں پر پورا اتر رہی ہوتی اور مقبول ہورہی ہوتی تو ہمیں نظرانداز ہونے کا دکھ بھی نہ ہوتا،آج پنجاب میں جو ہورہا ہے ،جس طرح کی طرز حکمرانی ہے اس پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والوں کو تشویش ہے ۔آج ہماری یہی بات ہوئی ہے کہ جن لوگوں نے پارٹی کیلئے قربانیاں دیں وہ اکٹھے ہوں اور پارٹی کو بچانے کیلئے متحد ہو کر کوششیں کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار دنوں میں میری چالیس سے زائد ایم پی ایز سے ملاقاتیں ہوئیں ،ان کی اکثریت آج کے حالات پر تشویش میں مبتلا ہے ،ہماری کوشش ہے کہ نئے پاکستان کی جدوجہد کو رائیگاں نہ جانے دیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد آتی ہے تو مل کر فیصلہ کریں گے کہ کس کا ساتھ دینا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میری وزیراعلیٰ بننے کی کوئی خواہش نہیں اور نہ ہی عمران خان کا ساتھ وزیراعلیٰ بننے کیلئے دیا۔