ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک)روس اور یوکرین کے درمیان صورتحال مزید کشیدہ ہوتی جارہی ہے اور روس نے یوکرین سے اپنے سفارتی عملے کو نکالنا شروع کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہےکہ روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں واقع اپنے سفارت خانے میں موجود افراد کو نکالنا شروع کردیا ہے۔برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق کیف میں روسی سفارت خانے کی عمارت سے روس کا جھنڈا ہٹالیا گیا ہے، دوسری جانب روسی میڈیا کے مطابق نائب روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہ ماسکو یوکرین کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم نہیں کرنا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی یوکرین کے دو علیحدگی پسند علاقوں کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے انتظامی آرڈر پر دستخط کردیے تھے جس کے بعد سے خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ادھریوکرین نے روس میں موجود یوکرینی شہریوں کوفوری طورپرروس چھوڑنےکی ہدایت کردی ہے۔خبرایجنسی کےمطابق یوکرینی وزار ت خارجہ نےٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ جارحیت کی صورت میں روس میں یوکرینی شہریوں کے لیے قونصلر امداد ناکافی ہوسکتی ہے، اس لیے روس میں رہنے والے یوکرینی شہری روس چھوڑ دیں اور روس کا سفرکرنے سے گریز کریں۔خبرایجنسیکے مطابق یوکرین فرنٹ لائن کےقریب بمباری کی آوازیں سنی گئی ہیں، فرنٹ لائن کے علاقے شچستیا اور س کےاردگرد علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے۔مشرقی یوکرین میں روس کے اقدام کے بعد سڑکیں سنسان ہیں، یوکرین کےشہر خرطسسک میں لاو¿ڈاسپیکر سےانخلا کےمراکز کےاعلان کیے جارہے ہیں۔یوکرین کی مسلح افواج کا کہناہے صدر زیلنسکی کے فرمان کے بعد 18 سے 60 سال کی عمر کے افراد کو ریزروفورس کے طور پر بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔برطانیہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کا قوی امکان ہے، برطانوی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ پیوٹن یوکرین پر حملہ کرنےکے اپنے منصوبے پر عمل کریں گے۔