پشاور(ضیاالاسلام)پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن اور خیبرپختونخوا سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے اشتراک سے 7 ویں قومی روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ (میز/ ویمنز) ایلائیٹ اور جونیئر مقابلے 17 فروری سے پشاور میں شروع ہورہے ہیں اس سلسلے میں ایشین سائیکلنگ کنفیڈریشن اور پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ اور کے پی سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے صدر نثار احمد نے گزشتہ روز پشاور سپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس میں اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ قومی سائیکلنگ روڈ چیمپئن شپ کے مقابلے کل سترہ فروری سے بیس فروری تک پشاور میں ہورہے ہیں یہ ریس ناردرن بائی پاس روڈ (موٹروے) پشاور پر ہوگی جس کے لئے تمام تیاریاں و انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ٹیمیں آج پشاور پہنچ رہی ہیں اس ایونٹ میں گیارہ ٹیمیں شرکت کررہی ہیں جس میں بائیکستان‘ گلگت بلتستان‘ اسلام آباد‘آرمی‘واپڈا سمیت دیگر الحاق شدہ یونٹس کی ٹیمیں شامل ہیں یہ سرکٹ ریس ہے جو ایشین اور یو سی آئی قوانین کے تحت کھیلی جارہی ہے 13.5 کلومیٹر کا ایک لوپ ہوگا‘صدر فیڈریشن سید اظہر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے 67 قومی سائیکل ریسز منعقد ہوئیں جس کے بعد یو سی آئی نے قوانین تبدیل کئے اور اس میں روڈ اور ٹریک کی ریسز کو الگ کر دیا گیا اب ہمارا یہ ساتواں سال ہے کہ ہم روڈ کی الگ قومی ریس منعقد کرا رہے ہیں سپانسرز کوئی خاص نہیں ملے ہیں سپورٹس بورڈ سمیت دیگر اداروں سے تعاون کی درخواست کی ہے ونرز میں میڈل اور ٹرافیاں تقسیم کی جائیں گی‘ انہوں نے کہا کہ مختلف کیٹیگریز کے تحت ریس منعقد کی جارہی ہے جمعہ کو صبح آٹھ بجے ریس کا افتتاح ہوگا جبکہ اختتامی تقریب بیس فروری کو سہ پہر منعقد کی جائے گی‘ انہوں نے بتایا کہ جون میں تھائی لینڈ میں ہونیوالی انٹرنیشنل روڈ سائیکل ریس کے لئے بھی یہ ریس انتہائی اہمیت کی حامل ہے ملک بھر سے آئے ہوئے کھلاڑیوں کو یہاں جج کیا جائے گا اور بہترین پرفارمنس دینے والے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم تیار کی جائے گی جو تھائی لینڈ میں ملک کی نمائندگی کرے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پشاور میں تعمیر ہونیوالے ویلوڈرم کے حوالے سے تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی‘ پہلے اس کے لئے گڑھی بلوچ میں اراضی مختص کی گئی جس کے بعد اسے ریگی للمہ سپورٹس کمپلیکس میں شامل کرلیا گیا اور اس سلسلے میں ہم نے درخواست کی تھی کہ یو سی آئی کی کوالیفائیڈ ٹیم کی مشاورت اور مدد سے یہ ویلوڈرم تیار کیا جائے کیونکہ اگر اسے انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کا بنانا ہے تو اس کے لئے یو سی آئی کی منظوری ضروری ہوتی ہے ورنہ یہاں انٹرنیشنل ایونٹس نہیں ہوسکیں گے انہوں نے اپیل کی کہ حکومت پشاور میں فوری طور پر ویلوڈرم کی تعمیر شروع کرائے انہوں نے کہا کہ بھارت میں پینتیس ویلوڈرم موجود ہیں جبکہ ہمارے ملک میں صرف واحد ویلوڈرم لاہور میں ہے انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ساؤتھ ایشیا میں بھارت کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑی بہت اچھے ہیں اور ساؤتھ ایشین مقابلے ہوئے تو ہم باآسانی گولڈ میڈل جیتیں گے‘ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی اور سیاست کے باعث تاحال ویلوڈرم کی تعمیر کا آغاز نہیں کیا جاسکا جس کا بہت افسوس ہے جن کھیلوں میں ہم آگے ہیں ان کے انفراسٹرکچر ملک بھر میں ہونے چاہئیں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اب بھی سائیکلنگ کے فروغ و ترقی میں رکاوٹ ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل سائیکل ریس سے پہلے بھی ٹورازم کو بہت فروغ حاصل ہوا تھا اور اب انٹرنیشنل سائیکل ریس کے لئے تجاویز حکومت کو بھجوائی ہوئی ہیں جس کے لئے کم از کم چھ کروڑ روپے درکار ہیں جس سے ایک طرف پاکستان میں انٹرنیشنل ایونٹ ہوگا تو دوسری طرف پہاڑی علاقوں میں ان مقابلوں کے انعقاد سے سیاحت کو فروغ ملے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران میں مسائل زیادہ ہیں اس سلسلے میں غیر ملکی سپانسرز سے بھی بات کریں گے جس کے لئے حکومت کے گرین سگنل کا انتظار ہے‘صوبائی سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے صدر نثار احمد نے کہا کہ اس مرتبہ قومی مقابلوں میں ہر ایونٹ کے ونرز کو الگ رکھا گیا ہے اور تمام ایونٹس کے ونرز اپنی کیٹیگری میں چیمپئن قرار پائیں گے انہوں نے کہا کہ یہ ریس کمشرز (متعلقہ کمیٹی) کرائے گی اور نتائج بھی وہی جاری کریں گے انہوں نے کہا کہ سال بھر سائیکلنگ کے ریگولر ایونٹس منعقد کراتے ہیں جس سے سائیکلنگ کو بھرپور فروغ حاصل ہوا ہے اور ہمارے ٹیکنیکل آفیشلز بھی مختلف ممالک سے تربیت حاصل کرچکے ہیں اور انہیں انٹرنیشنل لیول پر اسناد سے نوازا گیا ہے جس سے ہمیں مقابلوں کے انعقاد میں بھرپور مدد مل رہی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
7 ویں قومی روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ17 فروری سے پشاور میں شروع ہوگی، سید اظہر علی شاہ








