بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

نشے میں دُھت کھلاڑی نے 15ویں منزل پر بالکونی سے الٹا لٹکا دیا تھا، بھارتی اسپنر

نئی دہلی (نیوز ڈیسک )معروف بھارتی اسپنر یزویندر چاہل نے انکشاف کیا ہے کہ 2013 میں انڈین پریمیئر لیگ کے دوران ممبئی انڈینز کے شراب کے نشے میں دھت کھلاڑی نے انہیں ہوٹل کی 15ویں منزل پر موجود بالکونی کے باہر الٹا لٹکا دیا تھا اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے دیگر لوگوں کو مداخلت کرنی پڑی تھی۔

انڈین پریمیئر لیگ کے رواں سیزن میں راجستھان رائلز کی نمائندگی کرنے والے اسپنر یزویندر چاہل نے ساتھی کھلاڑیوں روی چندرن ایشون اور کرُن نائر سے گفتگو کے دوران 2013 میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کا ذکر کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں 2013 میں ممبئی انڈینز کے ساتھ تھا، بنگلور میں میچ کے بعد ہم سب اکٹھا ہوئے لیکن ڈریسنگ روم میں موجود ایک کھلاڑی نشے میں دھت تھا لیکن میں اس کا نام نہیں لوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کھلاڑی نے مجھے اپنے پاس بلایا اور پھر اٹھا کر15ویں منزل پر موجود کمرے کی بالکونی کے باہر الٹا لٹکا دیا۔

چاہل نے کہا کہ میں نے اس کھلاڑی کو کس کر پکڑ لیا، اگر میں اسے چھوڑتا تو 15ویں منزل سے نیچے گر جاتا، تاہم اس وقت وہاں موجود دیگر کھلاڑی آئے اور انہوں نے معاملے کو سنبھالا لیکن میں اس وقت بالکل ہواس باختہ ہو چکا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں موت کے منہ سے بال بال بچا تھا، اگر تھوڑی سی بھی غلطی ہوتی تو میں نیچے گر جاتا۔

سابق بھارتی کھلاڑیوں نے یزویندر چاہل کے اس بیان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی فوری تحقیقات اور ذمہ دار کھلاڑی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق بھارتی اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ سے واقعے میں ملوث کھلاڑی کا نام بتانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین نوعیت کا ہے۔

بھارتی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری نے اس معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاق ہرگز نہیں ہے اور یہ بہت پریشان کن بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم اس واقعے میں ملوث کھلاڑی کون تھا، وہ یقیناً اپنے ہوش و ہواس میں نہیں تھا، کسی کی جان خطرے میں تھی اور یہ بات کچھ لوگوں کو شاید مذاق لگے لیکن یہ ہرگز مذاق نہیں ہے۔

انہوں نے کرک انفو پر گفتگو میں کہا کہ یہ بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے، میں اپنی زندگی میں اتنا ہولناک واقعہ پہلی بار سن رہا ہوں، اگر آج کے دور میں ایسا کوئی واقعہ رونما ہوتا تو ایسے شخص پر تاحیات پابندی لگا کر اسے فوری بحالی کے مرکز بھیجا جاتا۔

روی شاستری نے مذکورہ واقعے کے دوران موقع پر موجود کھلاڑیوں پر بھی زور دیا کہ انہیں اس واقعے کے بارے میں فوری رپورٹ کرنا چاہیے تھا اور اس طرح کے واقعات کے بارے میں بتانے کے لیے کسی سانحے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔