بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

روس کی یوکرینی دارالحکومت کیف پر بمباری‘ امریکہ سے اسلحہ لانیوالا طیارہ تباہ کرنے کا دعویٰ

کیف (نیوز ڈیسک) روس نے ماریوپول پر قبضے کے بعد دارالحکومت کیف پر بمباری شروع کر دی، روسی فورسز نے امریکا سے اسلحہ لے کر آنیوالا یوکرینی ٹرانسپورٹ طیارہ بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ یوکرین حکومت نے کہا ہے کہ حتمی دفاع کی تیاری کر لی ‘ماریوپول شہر میں کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے ماریوپول شہر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ یوکرین نے کہا ہے کہ شہر میں موجود اس کے فوجی ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور آخری دم تک لڑیں گے، کئی ہفتوں کے بعد دارالحکومت کیف میں بھی دھماکوں کی ا?وازیں سنی گئی ہیں۔روس نے اوڈیسا شہر کیقریب یوکرین کا ٹرانسپورٹ طیارہ گرانے کا دعویٰ کیا ہے، روسی وزارت دفاع کے مطابق طیارہ امریکہ اورمغربی ممالک سے اسلحہ کی کھیپ لے کر آرہا تھا، خارکیف ریجن میں بھی روسی اور یوکرینی فورسز میں شدید لڑائی جاری ہے۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ساحلی شہر ماریوپول میں موجود فوج نے آج اپنے حتمی دفاع کی تیاری کر لی ہے۔

صدر زیلنسکی نے روس پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈونباس کے مشرقی علاقے کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس یوکرینی شہر ماریو پول میں اپنی بڑی فتح کی جانب بڑھ رہا ہے لیکن یوکرین حکومت نے لڑنے اور شہر کا ہر صورت میں دفاع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ روسی افواج نے گزشتہ روز ازوفسٹال اسٹیل پلانٹ میں موجود یوکرینی فوجیوں کو ہتھیار ڈال کر خود کو اْن کے حوالے کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔دوسری جانب یوکرین کی حکومت نے ڈونباس کے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ روسی جارحیت سے بچنے کے لیے مغربی علاقے میں منتقل ہو جائیں۔یوکرین کے صدر زیلنسکی نے گزشتہ شام اپنے بیان میں کہا تھا کہ روسی فوجیں ہمارے ملک کے مشرقی علاقوں میں جلد جارحانہ کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں

اور وہ حتمی طور پر ڈونباس کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہیں۔خیال رہے کہ روس کے یوکرین کے خلاف 24 فروری کو شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے بعد سے ماریوپول شہر نے غیرمتوقع طور پر سخت مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔یوکرین کے وزیراعظم ڈینز شمیہال نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریوپول شہر پر ابھی تک قبضہ نہیں ہوا ہے، وہاں ابھی تک یوکرینی افواج موجود ہیں جو ا?خری دم تک لڑیں گی

اور کسی بھی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گی۔یوکرین کے وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ متعدد شہر اس وقت روسی افواج کے محاصرے میں ہیں تاہم خیرسون کے علاوہ کسی بھی شہر پر مکمل قبضہ نہیں ہوا ہے جبکہ 900 سے زیادہ قصبوں اور شہروں کا کنٹرول یوکرینی افواج نے واپس حاصل کر لیا ہے۔