بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سعودی ماں نے جواں سال بچوں کی موت کا سبب بننے والے شخص کو معاف کردیا

ریاض (نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے جواں سال بچوں ایک بیٹی اور ایک بیٹے کی المناک موت کا باعث بننے والے شخص کو معاف کر دیا۔موت کا باعث بننے والے شخص کو معاف کرنے کی مثال قائم کرنے والی ’ام حاتم‘ کا کہنا ہے کہ کل کائنات بھی میرے بچوں کا نعم البدل نہیں ہوسکتی۔

کچھ عرصہ قبل اس 19 سالہ بیٹا حاتم اور 18 سالہ بیٹی امل خمیس مشیط کی ایک مصروف شاہراہ پر چلتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔ حادثے کی وجہ سڑک پرصفائی کرنے والے عملے کی ایک کھڑی کی گئی گاڑی بنی تھی جس کے نتیجے میں حاتم کی کار دیگر چھ کاروں سے ٹکرا گئی تھی۔ اس حادثے میں امل سر میں چوٹ لگنے سے موقعے پر دم توڑ گئی تھیں

جب کہ حاتم اسپتال میں پہنچنے کے بعد چل بسے تھے۔فاطمہ بنت عبدالعزیزمحفوظ القرنی کو اپنے جواں سال بیٹوں کی المناک حادثے میں موت کا شدید صدمہ ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت دل گرفتہ ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے حوالے سے کئی سہانے خواب دیکھے تھے۔ دونوں بہن بھائی پٹرولیم اور معدنیات یونیورسٹی میں داخلے کے خواہاں تھے مگر قسمت نے انہیں مزید جینے کا موقع ہی نہیں دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیم نے تیزی سے لائن پر ایک مستحکم میونسپل کار کو محسوس کیا تھا. وہ اس سے بچنے کی کوشش کررہا تھا، اس نے اپنی گاڑی اور ایک اور گاڑی کو کامیاب نہیں کیا، جس کے نتیجے میں سڑک کے نتیجے میں، اور متوازی گلی پر دوسری گاڑی منعقد کی گئی تھی.آخری لمحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ام حاتم کا کہنا تھا کہ حادثے میں بیٹی موقعے پر ہی دم توڑ گئی تھی جب کہ بیٹا اسپتال میں پہنچ کر جان بحق ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک طرف پوری دنیا کی دولت لاکر میرے سامنے رکھ دی جائے تو بھی میں اپنے بچوں کے بدلے میں اسے قبول نہیں کروں گی۔فاطمہ بنت عبدالعزیز القرنی نے بچوں کی موت کے حق سے دست برداری قبول کی تھی اور اسے ایک ٹریفک حادثہ قرار دیا تھا تاہم اس کے باوجود عدالت نے موت کا سبب بننے والیشخص کو ام حاتم اور اس کے خاندان کو تین لاکھ ریال ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔