بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

الزائمر کے علاج کے لیے پہلی دوا کے استعمال کی مکمل منظوری دے دی گئی

الزائمر امراض کے شکار افراد کا علاج اب کافی حد تک ممکن ہوسکے گا کیونکہ ایک نئی دوا دماغی تنزلی کی رفتار میں نمایاں کمی لانے میں کامیاب ثابت ہوئی ہے۔
امریکا کے ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے الزائمر کے مریضوں کے علاج کے لیے مؤثر ثابت ہونے والی دوا Leqembi یا lecanemab کے استعمال کی مکمل منظوری دے دی ہے۔
ایف ڈی اے کے مطابق یہ پہلی دوا ہے جس کا استعمال بیماری کے ابتدائی مراحل میں کیا جائے تو الزائمر کے اثرات کو کم یا سست کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس دوا کا استعمال 2022 کے آخر سے ہو رہا ہے اور ایف ڈی اے نے جنوری 2023 میں اس کے استعمال کی مشروط اجازت دی تھی۔
اب اسے مکمل اجازت دے دی گئی ہے اور ایف ڈی اے کے مطابق یہ مریضوں کے لیے ایک محفوظ اور مؤثر دوا ہے۔
ایف ڈی اے کی منظوری کے بعد الزائمر کی ابتدائی علامات سے متاثر لاکھوں افراد کو دوا تک رسائی مل سکے گی۔
جاپانی کمپنی Eisai اور امریکی کمپنی Biogen نے ملکر اس دوا کو تیار کیا ہے۔
یہ ایک مونوکلونل اینٹی باڈی دوا ہے جو الزائمر کا باعث بننے والے پروٹین amyloid کو ہدف بناتی ہے۔
یہ ابھی تک واضح نہیں کہ اس پروٹین کی کتنی مقدار الزائمر امراض کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہے مگر اس بیماری کی موروثی اقسام سے متاثر مریضوں کے لیے یہ دوا مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔
مگر یہ دوا کافی مہنگی ہے اور اس کے سالانہ استعمال پر 26 ہزار 500 ڈالرز خرچ ہوں گے۔
ایف ڈی اے نے بتایا کہ یہ دوا صرف ان مریضوں کو استعمال کرائی جا سکے گی جن میں الزائمر امراض کی ابتدائی علامات کی تشخیص ہوگی۔
ماہرین کے مطابق الزائمر امراض کی سنگین شدت سے متاثر افراد کو دوا سے زیادہ فائدہ ہونے کی امید نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اس دوا سے مریضوں کو فائدہ ہوگا مگر یہ مکمل علاج نہیں۔
کلینیکل ٹرائل کے دوران 18 ماہ تک دوا کے استعمال سے مریضوں کی دماغی تنزلی کی رفتار میں 27 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ اس بیماری کی روک تھام کی جانب پہلا قدم ہے، جس کے بعد اس حوالے سے زیادہ مفید تحقیق کا راستہ کھل جائے گا۔