بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

صدر نے حکومت کی ہاں میں ہاں ملانا شروع کردی،کیا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا؟

حلف سے انکار،گور نر کی منظوری التوامیں رکھی ،اب حکومت کے ہراقدام کی منظوری دینے لگے
اسلام آباد (ممتازرپورٹ) صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے پہلے اتحادی حکومت کے ہر اقدام کی توثیق یا منظوری سے انکارکا جو طرز عمل اپنایا گیا تھا ،اس میں انہوں نے اچانک تبدیلی لاتے ہوں اب حکومت کی ’’ ہاں میں ہاں‘‘ ملانا شروع کردی جس پر یہ چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں کہ کیا صدر عارف علوی کا سافٹ ویئر بھی اپ ڈیٹ ہو گیاہے؟۔تفصیلات کے مطابق صدر علوی نے اتحادی جماعتوں کی حکومت قائم ہونے کے بعد جارحانہ طرزعمل اختیارکیا اورسب سے پہلے انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف اور ان کی کابینہ کا حلف لینے سے انکار کیا اور بیماری کا عذر پیش کرکے رخصت پر چلے جاتے رہے جس کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بطور قائم مقام صدر وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا، بعد ازاں پنجاب کے گورنر عمرسرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹانے اور ان کی جگہ بلیغ الرحمان کی تقرری کے معاملے پر بھی موجودہ حکومت اور صدر کے درمیان کافی لے دے ہوئی ،صدر نے عمرسرفرازچیمہ کو ہٹانے سے متعلق وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کردی تھی ،بعد ازاں حکومت کی طرف سے گورنر کی برطرفی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیاتھا جبکہ نئے گورنر بلیغ رحمٰن کی تقرری کی سمری کی منظوری بھی صدر نے کئی دنوں تک التوا میں رکھی اور ایک ایسے موقع پر آکر اسے منظور کیا جب آئینی طور پر یکم جون کی بلیغ رحمٰن کی تقرری کی سمری کو خود بخود منظور تصور کرلیاجاتا،اسی طرح صدر نے ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما نسرین جلیل کی بطورگورنر سندھ تعیناتی کی سمری کی منظوری کی تاحال منظوری نہیں دی ہے تاہم اب امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ یہ منظوری بھی جلددے دی جائے گی۔سب سے حیران کن امریہ ہے کہ صدر نے الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری کی منظوری دے دی جن پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے منحرف رکن (اپوزیشن لیڈر) راجہ ریاض کے درمیان مشاورت ہوئی ۔صدر عارف علوی کی طرف سے پہلے اتحادی حکومت کے اقدامات پر پہلے انکار اور اب اقرار الیکٹرانک میڈیا پر ٹاک شوز اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کے تبصرے ہورہے ہیں کہ اچانک یہ تبدیلی کیسے آئی ،کیا صدرعلوی کا سافٹ ویئربھی اپ ڈیٹ ہوگیا ہے۔