بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

چین کی سرحد کے قریب دو بھارتی فوجی لاپتہ

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کی ریاست اروناچل پردیش میں چین کی سرحد کے نزدیک انڈین آرمی کے دو فوجیوں کو شدت سے تلاش کیا جا رہا ہے جو گزشتہ پندرہ دنوں سے لاپتہ ہیں۔ وہ آخری بار اپنی پوسٹ پر 28 مئی کو دیکھے گئے تھے۔ فوج کا کہنا ہے ابھی تک ان کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ہر یندر نیگی اور پرکاش سنگھ رانا کا تعق اترا کھنڈ ریاست سے۔ وہ اروناچل پردیش کے انجاؤ ضلع میں انڈیا چین سرحد پر لائن آف ایکچول کنٹرول لائن کے نزدیک تعینات کیے گئے تھے۔فوج کا کہنا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ وہ گشت کے دوران اپنی پوسٹ کے نزدیک واقع ایک تیز بہاؤ والی ندی میں بہہ گئے ہوں۔ ان کی گمشدگی کے فوراً بعد ان کی تلاش شروع کر دی گئی تھی۔ دو ہفتے سے ان لاپتہ فوجیوں کی تلاش جاری ہے۔ ان کی تلاش میں ڈرون ، اور ٹریکنگ کتوں کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ لیکن دو ہفتے بعد بھی کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ فوج نے ان کی گمشدگی کی تفتیش کے لیے ایک تفتیشی پینل مقرر کیا ہے۔انجاؤ ضلع کے پہاڑی علاقے میں ان دنوں بھاری بارش ہو رہی ہے اور ندیوں میں بہاؤ بہت تیز ہے۔ بعض خبروں میں بتایا گیا ہے کہ شبہ ہے کہ دونوں فوجی ندی میں ڈوب گئے ہیں۔ جس جگہ یہ حادثہ پیش آیا وہ ایل اے سی کے بہت اندر ہے۔ اس خطے میں ایل اے سی کے دونوں جانب فوجیوں کی بھاری تعداد موجود ہے۔ اروناچل کے بیشتر علاقے پر چین اپنی ملکیت کا دعوی کرتا ہے۔ اروناچل ریاست کے کئی اضلاع چین کی سرحد سے ملتے ہیں۔ ماضی میں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ مقامی شہری بھٹک کر یا کسی اور وجہ سے چینی خطے میں داخل ہوئے اور انھیں چینی فوجیوں نے پکڑ لیا۔ بعض مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ چینی فوجیوں نے گشت کے دوران انڈین شہریوں کو پکڑ لیا اور اپنے ساتھ لے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چینی خطے میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہوئے تھے۔ تاہم تازہ واقعہ میں انڈین آرمی کو یقین ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے اور دونوں فوجی ممکنہ طور پر ندی میں بہہ گئے ہیں، حالانکہ اس واقعہ کا کوئی گواہ نہیں ہے۔ مقامی لوگوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں اس طرح کے کسی واقع کی کوئی خبر نہیں ہے۔ علاقے کے رکن پالیمان اور او رکن اسمبلی سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب چین نے الزام لگایا ہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی کے لیے انڈیا ذمہ دار ہے۔