اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی سے سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے ملاقات کی۔
دونوں راہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ سیاست بند دروازے کھولنے اور اختلاف کے باوجود آگے بڑھنے کا ہنر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو لاحق داخلی اور خارجی خطرات کے یش نظر سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کے درمیان بات چیت، تعاون اور بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے جس میں سنجیدہ مزاج اور تاریخ شناس سیاسی قائدین کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہیے۔ محمد علی درانی نے کہا کہ قومی مفاد میں مذاکرات کے دروازے کھولے جائیں اور اس ضمن میں حکومت کو بڑے دل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئیر راہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف کی راہنمائی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کئے نہ ہی ایسا رویہ اور سوچ ہماری قیادت اور جماعت کے جمہوری مزاج میں شامل ہے یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک سے زائد مرتبہ مذاکرات کی پیشکش کی۔ لیکن افسوسناک اور حوصلہ شکن پہلو پی ٹی آئی کا رویہ ہے جو باربار پرتشدد احتجاج کا راستہ ہی پسند کرتی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے محمد علی درانی کی مثبت سوچ کو سراہتے ہوئے کہاکہ جمہوری قوتوں میں تلخ ماضی رہا ہے لیکن انہوں نے اس سے سیکھ کر بہتری کی نئی راہیں تلاش کیں۔ اسی مثبت جمہوری رویے سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے۔









