عاصمہ بنگش ، جو کہ کوہاٹ سے تعلق رکھتی ہیں، نے حاملہ ہونے کے باوجود ایک ایسا کارنامہ انجام دیا جس سے نہ صرف عورتوں کی طاقت کو اجاگر کیا بلکہ ایک اہم معاشرتی سوچ کو بھی چیلنج کیا۔ عاصمہ نے33 ہفتوں کی حاملہ ہونے کے باوجود دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑکے ٹو اور 3 ہزار میٹر بلند میرا جانی چوٹی کو سر کیا۔
یہ کمزوری نہیں، قدرت کی طاقت ہے
وی نیوز کےمطابق عاصمہ بنگش کا کہنا تھا کہ سب کہتے ہیں کہ حمل میں عورت کمزور ہو جاتی ہے، لیکن میں نے پہاڑوں کو سر کر کے یہ ثابت کیا کہ یہ کمزوری نہیں، یہ قدرت کی طاقت ہے!
ان کا یہ کارنامہ صرف ایک جسمانی چیلنج نہیں تھا بلکہ ایک طاقتور پیغام بھی تھا جو حاملہ عورت کو کمزور سمجھنے والی معاشرتی سوچ کے خلاف تھا۔
عزم اور حوصلے کی نئی مثال
عاصمہ نے کہا کہ ان کا مقصد صرف پہاڑوں کو سر کرنا نہیں تھا، بلکہ وہ یہ دکھانا چاہتی تھیں کہ عورتیں ہر مشکل کو عبور کرنے کی طاقت رکھتی ہیں، چاہے وہ جسمانی چیلنج ہو یا معاشرتی رکاوٹیں۔
یہ ان کا عزم اور حوصلہ تھا جس نے انہیں دنیا کے بلند ترین پہاڑوں کو سر کرنے کی ہمت دی۔
عزم اور حوصلے کی نئی مثال ،حاملہ خاتون نے دنیا کا دوسرا بلند ترین پہاڑسر کرلیا








