بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

وزیراعظم کا بڑا اقدام: بی آئی ایس پی کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کا اجرا ء کردیا

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے اجرا کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ اس موقع پر اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس اقدام کو ایک “اہم سنگ میل” قرار دیا، جو ملک کو کیش لیس معیشت کی طرف لے جانے میں مدد دے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ صرف مالی امداد کا نظام نہیں بلکہ ایک جدید، شفاف اور کرپشن سے پاک ڈیجیٹل نظام کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے سینیٹر روبینہ خالد اور دیگر تمام شراکت داروں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کا کردار قابل تحسین ہے۔

 کیش لیس معیشت کی طرف پیش رفت
شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ بی آئی ایس پی غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہو رہا ہے، اور اب اس پروگرام کے تحت ڈیجیٹل والٹس کا قیام، براہِ راست مالی شمولیت اور شفافیت کو فروغ دے گا۔ ان کے بقول، “کیش لیس ٹرانزیکشن نہ صرف بدعنوانی کم کرے گی بلکہ معاشی ترقی کو بھی رفتار دے گی۔”
وزیراعظم نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ وہ کیش لیس معیشت کے فروغ سے متعلق ہر ماہ باقاعدگی سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں تاکہ اس نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔
 ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات کی منظوری 
اس سے قبل وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے ایک جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ٹیکس نظام کو عالمی معیار پر لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، احد چیمہ، بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر معاشی ماہرین شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایف بی آر ڈیٹا کو ایک مرکزی نظام سے جوڑنے اور پورے ٹیکس سسٹم کی ریئل ٹائم نگرانی کے لیے نئے نظام پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ صرف ڈیجیٹائزیشن کافی نہیں، بلکہ ایک جامع، مربوط اور مستحکم نظام چاہیے جو خام مال سے لے کر صارف تک کی پوری ویلیو چین کو جوڑ دے۔