بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پنجاب میں اربن فلڈنگ کا خطرہ، وزیراعظم نے وزرا کو فوری لاہور روانگی کا حکم دے دیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پنجاب میں شدید بارشوں اور دریاؤں میں ممکنہ سیلابی صورتحال پر ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں پانی کے بڑھتے اخراج، متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم کی ہدایات

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے پیش نظر حکومت اور اداروں نے بروقت وارننگ جاری کر کے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کو روکا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیشگی اطلاع پہنچانے کے اس سلسلے کو مزید مؤثر اور مربوط انداز میں جاری رکھا جائے تاکہ متاثرین کو زیادہ سے زیادہ تحفظ مل سکے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے فراہم کردہ 5 ہزار خیموں کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری امدادی سامان کی فوری ترسیل یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات، سیالکوٹ اور لاہور میں اربن فلڈنگ کے خدشات کے پیش نظر ضلعی اور صوبائی سطح پر ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

شہباز شریف نے وفاقی وزرا اور اداروں کو خصوصی ذمہ داریاں سونپتے ہوئے کہا کہ وزیر مواصلات، وزیر توانائی، سیکرٹری توانائی اور چیئرمین این ایچ اے لاہور پہنچ کر صوبائی حکومت کے ساتھ براہِ راست عملی تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی، سڑکوں اور ذرائع مواصلات کی بحالی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

قومی ہم آہنگی پر زور

وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی صوبے میں سیلابی صورتحال کو قومی سطح پر مکمل ہم آہنگی کے ساتھ حل کیا جائے گا۔ خیبرپختونخوا میں حالیہ سیلابی صورتحال کے دوران وفاقی حکومت نے بھرپور تعاون فراہم کیا اور پنجاب میں بھی ایسا ہی تعاون یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے سندھ کے حوالے سے کہا کہ دریائے ستلج اور دیگر ریلوں کے سندھ میں داخل ہونے سے قبل بروقت وارننگ دی جائے تاکہ مقامی انتظامیہ نقصان کو کم سے کم کرے۔

انہوں نے عوامی نمائندوں اور حکومتی اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ آبادیوں کے بروقت انخلاء اور محفوظ مقامات پر منتقلی کے ساتھ ساتھ امدادی کارروائیوں کی نگرانی مؤثر انداز میں کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فصلوں، مویشیوں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان سے بچانے کے لیے حکمت عملی کے تحت حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔

این ڈی ایم اے کی بریفنگ

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دریائے چناب میں پانی کے اخراج میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ہیڈ مرالہ اور خانکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ موجود ہے۔ اسی طرح دریائے راوی میں شاہدرہ اور جسٹر جبکہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور سلیمانکی کے مقام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں کے بروقت انخلاء کے لیے 2 ہزار ٹرک فراہم کیے گئے ہیں جبکہ ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، رینجرز، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے مکمل مستعدی کے ساتھ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ آرمی اور پولیس کی خدمات بھی پیشگی انخلاء اور متاثرین کی مدد کے لیے حاصل کی گئی ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ خانکی، بلوںکی اور قادر آباد کے بیراجوں پر پانی کے اخراج سے پیدا ہونے والے دباؤ کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

اجلاس میں شرکت

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر توانائی اویس احمد لغاری، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

وزیراعظم کا عزم

اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر عوام کو تحفظ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پنجاب سمیت کسی بھی صوبے کو اکیلا نہیں چھوڑے گی اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ کو ڈسٹرکٹ اور تحصیل سطح پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو زیادہ نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیلاب کو ایک قومی چیلنج سمجھ کر یکجہتی اور تعاون کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا جائے۔