کراچی (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں 27 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا ہے، جس پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں انسداد پولیو مہم کا آغاز سہراب گوٹھ سے کیا گیا، جہاں وفاقی وزیر صحت نے بچوں کو قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ والدین کی ضد اور لاعلمی بچوں کے مستقبل کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے واضح کیا کہ پولیو ایک ایسی بیماری ہے جس کا کوئی علاج موجود نہیں، اس کے برعکس کینسر جیسے مہلک مرض کا بھی علاج موجود ہے۔ انہوں نے والدین کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے ہی بچوں کے دشمن نہ بنیں اور پولیو ویکسین سے انکار کرکے انہیں زندگی بھر کی معذوری کی طرف نہ دھکیلیں۔
وزیر صحت نے کہا کہ افغانستان جیسے ملک میں بھی والدین اپنے بچوں کو باقاعدگی سے پولیو کے قطرے پلاتے ہیں، لیکن پاکستان میں اسے مذہبی یا سماجی رنگ دے کر بچوں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پولیو ویکسین زبردستی نہیں پلائی جائے گی اور نہ ہی پولیس گھروں میں جا کر والدین کو مجبور کرے گی، لیکن والدین کو خود ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اس موقع پر افغانی قونصل جنرل عبدالجبار نے بھی والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ آنے والی نسلوں کو معذوری سے بچایا جا سکے۔
وفاقی وزیر صحت نے یہ بھی کہا کہ مہم کو مؤثر بنانے کے لیے مقامی عمائدین اور کمیونٹی رہنماؤں کو شامل کیا جا رہا ہے تاکہ والدین تک بہتر انداز میں آگاہی پہنچائی جا سکے۔
این ای او سی (نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر) کے مطابق ملک بھر میں اس وقت 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جبکہ کراچی میں انکاری والدین کی تعداد ایک بڑا چیلنج ہے۔