بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

’’پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب‘‘ وزیراعظم کا ولی عہد سے اظہارِ تشکر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنے عزیز بھائی شہزادہ محمد بن سلمان، ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیر اعظم کی جانب سے پرجوش اور والہانہ استقبال پر بہت متاثر ہوا ہوں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پرجوش اور والہانہ استقبال پر بہت متاثر ہوا ہوں ۔سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال نے دل جیت لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری آمد پر سعودی شاہی فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے سے والہانہ استقبال حیران کن تھا، سعودی مسلح افواج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پائے جانے والے دیرینہ محبت اور باہمی احترام کا مظہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ملک پر حملہ دونوں پر تصور ہوگا، مشترکہ جواب دیا جائے گا، پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ طے

شہباز شریف نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بند سلمان سے میری نہایت خوشگوار اور مفید گفتگو ہوئی جس میں علاقائی چیلنجز پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ دل کی گہرائیوں سے شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن اور قیادت کی تعریف کرتا ہوں۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری۔تجارت اور کاروباری روابط کو وسط دینے میں انکی خصوصی دلچسپی قابل تعریف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان حرمین شریفین کا محافظ بن گیا، پاک سعودی دفاعی معاہدے کے اہم نکات

شہباز شریف نے کہا کہ میری دعا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی فروغ پاتی رہے اور عظمت کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔ انشاءاللہ!


ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز مملکت سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچے جہاں سعودی F-15 لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا، دونوں رہنماؤں نے دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے جس کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کی خودمختاری و سالمیت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔

معاہدے کے تحت پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی سلامتی میں ایک اسٹریٹیجک پارٹنر بن گیا ہے۔

اس معاہدہ کی تیاری اور تکمیل میں آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کلیدی کردار نمایاں ہے

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے کئی دہائیوں پر محیط فوجی تعاون، مشترکہ مشقوں اور دفاعی تعلقات کو ایک باقاعدہ اسٹریٹیجک شراکت داری میں ڈھالتا ہے۔

اس معاہدہ سے نہ صرف خطے میں امن اور عالمی سلامتی کو فروغ ملے گا بلکہ اقتصادی، سفارتی اور عسکری میدانوں میں بھی وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔

معاہدے کے اہم نکات

معاہدے کے تحت پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ ملکر حرمین شریفین کا تحفظ کرے گا، پاکستان یہ اعزاز حاصل کرنے والا پہلا ملک ہے جو مقدس مقامات مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے دفاع میں سعودی عرب کے شانہ بشانہ ہوگا۔

یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے ، جس کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔

معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں، یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی عکاسی ہے۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی سود مند ثابت ہوگا۔