ہانگ کانگ(شہنوا)ہانگ کانگ ایکسچینجز اینڈ کلیئرنگ لمیٹڈ (ایچ کےای ایکس) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نکولس اگوزن نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں’’ایک ملک، دو نظام‘‘ کا عمل اس کے مالیاتی شعبے کے مستقبل کے لیے اہم ہے جس نے چین اور دنیا کو جوڑنے کو ترجیحی حکمت عملی بنا یا ہے۔اگوزن نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’ ایک ملک، دو نظام ‘‘ کے عمل نے ایک منفرد ماحولیاتی نظام بنایا ہے جس کے تحت ہانگ کانگ چینی سرزمین اور باقی دنیا کے درمیان ایک اہم اور قیمتی سپر کنیکٹر کے طور پر سامنے آیا ہے۔
برسوں سے ہانگ کانگ مشرق اور مغرب کے درمیان ایک گزرگاہ رہا ہے،ایک اہم عالمی مرکز جسے مین لینڈ سے قربت، گہرے ٹیلنٹ پولز، مضبوط انفراسٹرکچر، بین الاقوامی سطح پر منسلک ریگولیٹری حکومتوں اور طرز عمل، سرمائے کا آزادانہ بہاؤ اور شفاف، کھلی اور عالمی منڈیوں سے تعاون حاصل ہے۔اگوزن نے اپریل کا بیشتر حصہ بیجنگ اور شینزین سمیت مین لینڈ کے دیگر شہروں میں گزارا۔انہوں نے کہا کہ میں نے سٹاک ایکسچینجز، ریگولیٹرز اور بہت سے لوگوں کے ساتھ وقت گزارا۔ یہ دیکھنا بہت اچھا تھا کہ ہانگ کانگ کو ایک بین الاقوامی مالیاتی مرکز کے طور پر برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کا ہمارا ایک مشترکہ مقصد کس طرح ہے، ہانگ کانگ، نیو یارک سٹی اور لندن کو اجتماعی طور پرنائلون کانگ کہا جاتا ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے تین مالیاتی مراکز کا مخفف ہے۔
ایک ملک، دو نظام ہانگ کانگ کے مالیاتی شعبے کے مستقبل کیلئے اہم قرار
