ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 2 ادویات کو جعلی قرار دیتے ہوئے انہیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈریپ کے بیان میں کہا گیا کہ ایفاسٹن (Efaston) اور پیرا کیئر (پیراسٹامول) میں فعال جزو موجود نہیں ہے۔
ڈریپ کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’ایسی جعلی ادویات عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہیں کیونکہ یہ علاج میں ناکامی، بیماری بڑھنے اور جان لیوا نتائج تک کا سبب بن سکتی ہیں، خاص طور پر اُن مریضوں کے لیے جو ان ادویات پر اہم علاج کے لیے انحصار کرتے ہیں۔
بیان میں عوام کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ ان مبینہ ادویات کا استعمال نہ کریں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ صارفین متاثرہ بیچ نمبروں والی ادویات کا استعمال فوراً بند کریں اور اگر دوا کے استعمال کے بعد کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہو تو اپنے معالج یا طبی ماہر سے فوری طور پر رابطہ کریں۔
ڈریپ نے طبی ماہرین، ہسپتالوں، فارمیسیوں اور دیگر متعلقہ اداروں سے درخواست کی کہ وہ اپنی سپلائی چین میں ان مصنوعات سے متعلق اضافی احتیاط برتیں، اور اگر کسی مریض کو ان ادویات کے استعمال سے کوئی منفی اثر یا معیار سے متعلق شکایت ہو تو فوراً رپورٹ کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جولائی میں ڈریپ نے تین دواساز کمپنیوں کو غیر معیاری طبی آلات مارکیٹ سے واپس لینے کی ہدایت دی تھی اور فارماسسٹوں و کیمسٹوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ان مصنوعات کی فراہمی بند کریں۔
ڈریپ نے 2 ادویات کو جعلی قرار دے کر ضبط کرنے کا حکم دے دیا
