امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ نوبیل امن انعام جیتنے والی وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو نے انہیں فون کرکے کہا کہ اصل میں یہ انعام آپ کو ملنا چاہیے تھا۔ ٹرمپ کے مطابق، ماریا ماچاڈو نے فون پر کہا،میں یہ ایوارڈ آپ کے نام کر رہی ہوں، کیونکہ اس کے اصل حقدار تو آپ ہیں۔ ٹرمپ یہ بات وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہہ رہے تھے، جب ان سے نوبیل انعام کے حالیہ فیصلے سے متعلق سوال کیا گیا۔
ناروے کی نوبیل کمیٹی نے چند روز قبل وینزویلا میں جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی کے لیے طویل جدوجہد کرنے والی ماریا کورینا ماچاڈو کو نوبیل امن انعام سے نوازنے کا اعلان کیا تھا۔ وہ وینزویلا میں آمریت کے خلاف بھرپور آواز اٹھاتی رہی ہیں اور انہیں وہاں جمہوری تحریک کی ایک توانا علامت سمجھا جاتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ نوبیل انعام کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ یہ ایوارڈ انہیں دیا جائے، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے دورِ صدارت میں پاک بھارت سمیت آٹھ ممکنہ جنگیں رکیں اور وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ان کے اقدامات سے اربوں انسانوں کی جانیں بچیں۔
ادھر ماریا کورینا ماچاڈو نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ یہ انعام وینزویلا کے مصیبت زدہ عوام کے نام کرتی ہیں، اور ساتھ ہی ان عالمی رہنماؤں کے لیے بھی ہے جنہوں نے ان کی جدوجہد کی حمایت کی، جن میں صدر ٹرمپ کی حمایت کو انہوں نے فیصلہ کن قرار دیا۔
یہ سارا معاملہ نوبیل انعام جیسے باوقار اعزاز اور عالمی سیاست کے درمیان دلچسپ تعلق کو اجاگر کرتا ہے، جہاں اعتراف، حمایت، اور ذاتی دعوے ایک ساتھ سامنے آتے ہیں۔
نوبیل انعام کے اصل حقدار آپ تھے، — ٹرمپ کا ماچاڈو کی کال کا دعویٰ
