پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس نے ایک مذہبی جماعت کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، جس کے دوران اب تک 2500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ پولیس کے مطابق لاہور سے سب سے زیادہ 251 افراد گرفتار کیے گئے ہیں، جبکہ دیگر اضلاع میں بھی بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ گوجرانوالہ سے 135، شیخوپورہ سے 178، سیالکوٹ سے 128، گجرات سے 80، راولپنڈی سے 196 اور منڈی بہاءالدین سے 210 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹک اور صادق آباد سمیت دیگر اضلاع سے بھی گرفتاریوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق مظاہرین کی جانب سے حملوں اور پرتشدد کارروائیوں کے بعد صوبے بھر کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر 76 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان پرتشدد مظاہروں کے دوران ایک پولیس انسپیکٹر شہید جبکہ 250 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔ صرف لاہور میں 142 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ شیخوپورہ میں 48 اہلکار زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید کارروائیاں جاری رہیں گی، اور قانون کی عملداری یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مذہبی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن، 2500 سے زائد افراد زیر حراست
