نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث زمین پر ہر سال اوسطاً 57 مزید انتہائی گرم دن شامل ہوں گے۔ یہ تحقیق ورلڈ ویدر ایٹری بیوشن اور امریکی ادارے کلائمٹ سینٹرل نے مشترکہ طور پر کی ہے۔
مطالعے کے مطابق ’’سپرہاٹ‘‘ دن وہ ہوتے ہیں جو سال کے 90 فیصد دنوں سے زیادہ گرم ہوں۔ 1991 سے 2020 کے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرین ہاؤس گیسز کے اثرات سے ایسے دنوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
اگرچہ پیرس معاہدے کے بعد عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی رفتار کچھ کم ہوئی ہے، لیکن موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2100 تک ہر سال مزید 57 سپرہاٹ دن دنیا کا حصہ بن جائیں گے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر پیرس معاہدہ نہ ہوتا تو دنیا 4 ڈگری درجہ حرارت اضافے کی طرف بڑھ رہی تھی، جس سے ہر سال 114 اضافی گرم دن پیدا ہوتے۔ ماہرین کے مطابق موجودہ 2.6 ڈگری کا راستہ بھی انسانیت کے لیے خطرناک ہے۔
زمین پر ہر سال 57 نئے’’سپرہاٹ‘‘ دن شامل ہونے کا خدشہ
