کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کا گھر سمجھے جانے والے علاقے سلیکون ویلی کی بڑی کمپنیاں ایپل، گوگل اور مائیکروسافٹ بھاری منافع کما رہی ہیں اور جو کم از کم ایک ہزار ڈالر فی سیکنڈ ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، نئے سامنے آنے والے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ منافع ایپل کما رہی ہے جو یومیہ 152؍ ارب ڈالر ہے اور اس طرح دیکھا جائے تو کمپنی کا فی سیکنڈ منافع 1752؍ ڈالر ہے، اس میں آئی فونز کا حصہ 53.5؍ فیصد، آئی میک کا حصہ 10.1؍ فیصد، آئی پیڈز 8.7؍ فیصد جبکہ واچز اور دیگر ویئر ایبل کا حصہ 18.8؍ فیصد ہے۔ صرف آئی فونز سے حاصل ہونے والا یومیہ منافع 15؍ کروڑ 13؍ لاکھ 86؍ ہزار 301؍ ڈالرز ہے۔ یاد رہے کہ امریکا میں ایک گھرانے کی سالانہ آمدنی 79؍ ہزار 900؍ ڈالر ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک خاندان کو ایپل کی ایک دن کی کمائی کے مساوی کمانے کیلئے تقریباً 1895؍ سال تک مسلسل کام کرتے رہنا ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق، مائیکروسافٹ اور الفابیٹ (گوگل کی مالک کمپنی) بھی ایک سیکنڈ میں ایک ہزار ڈالر کماتے ہیں۔ مائیکرو سافٹ کے اعداد و شمار کے مطابق کمپنی یومیہ 100؍ ملین ڈالرز کماتی ہے۔ کمپنی کی جو سروسز منافع کماتی ہیں ان میں کلائوڈ کمپیوٹنگ، پرسنل کمپیوٹنگ اور بزنس پروڈکٹیویٹی سروسز شامل ہیں۔ الفابیٹ کیلئے سب سے زیادہ منافع ایڈورٹائزنگ سے حاصل ہوتا ہے جن میں اینڈروئیڈ، کروم، گوگل میپ اور یوٹیوب سروسز شامل ہیں۔ سب کمپنیوں کو ملا کر دیکھا جائے تو ٹیکنالوجی کمپنیوں نے 2020ء میں 10؍ ہزار 931؍ ڈالر فی منٹ کمائے۔ دیگر ٹیک کمپنیوں میں ایچ پی، اینویڈیا، نیٹ فلکس، ای بے، ٹیسلا اور اوُبر شامل ہیں۔ ٹیکنالوجی کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں میں کوکاکولا ایسی کمپنی ہے جس نے ایک منٹ میں 13؍ ہزار 914؍ ڈالر کمائے۔
ایپل کا فی سیکنڈ منافع 1700 ڈالرز، مائیکروسافٹ اور گوگل کا ایک ہزار ڈالر
