ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے دعوے اور مذاکرات کی پیشکش کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
خامنہ ای نے سرکاری میڈیا کے حوالے سے کہاکہ امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کر دیا۔ بہت خوب، — خواب دیکھتے رہو!
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا یہ امریکی اختیار ہے کہ وہ طے کرے کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہوں یا نہ ہوں؟
ٹرمپ خود کو ایک معاہدہکار کہتے ہیں، لیکن اگر وہ معاہدہ دباؤ، دھمکی اور پہلے سے طے شدہ نتائج کے تحت ہو، تو وہ معاہدہ نہیں بلکہ ٹھونس شدہ جبر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھتا ہے، بشرط یہ کہ وہ با احترام، برابری پر مبنی اور جبر سے پاک ہوں۔
خامنہ ای کے اس ردعمل نے واشنگٹن اور تہران کے مابین دوبارہ شروع ہونے کی کوشش کی جا رہی مذاکراتی فضا پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اور یہ واضح کیا ہے کہ ایران کسی بھی پیشکش کو صرف اس وقت قبول کرے گا جب اس کو اپنی خودمختاری اور فیصلے کا حق فراہم کیا جائے۔
خواب دیکھتے رہو: آیت اللہ علی خامنہ ای کا ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل
