بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی نجی قرضہ مارکیٹ (پرائیویٹ کریڈٹ مارکیٹ) میں سامنے آنے والی پیش رفتیں 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کی ’’تشویشناک بازگشت‘‘ پیدا کر رہی ہیں۔
برطانوی ہاؤس آف لارڈز کی کمیٹی کے روبرو اظہارِ خیال کرتے ہوئے اینڈریو بیلی نے کہا کہ امریکہ میں دو بڑی نجی کمپنیوں، فرسٹ برانڈز اور ٹرائی کلر، کی مالیاتی تباہی کا تفصیلی جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ آیا یہ محض الگ واقعات ہیں یا عالمی مالیاتی نظام میں کسی گہرے مسئلے کی علامت۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ دیکھنا اہم ہے کہ آیا یہ واقعات نجی مالیات، نجی اثاثہ جات اور نجی قرضہ جاتی شعبے میں کسی بنیادی خرابی کی نشاندہی کر رہے ہیں یا یہ صرف چند انفرادی معاملات ہیں جو غلط ہو گئے، یہ سوال اب بھی کھلا ہے، خصوصاً امریکہ میں۔‘‘
اینڈریو بیلی کے یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب نجی قرضہ جاتی منڈیوں کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں غیر بینکاری ادارے روایتی بینکوں کی جگہ کاروباری قرضے فراہم کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر منظم مالیاتی شعبہ ممکنہ طور پر نظامی خطرات (systemic risks) پیدا کر سکتا ہے، جیسا کہ 2008 کے مالیاتی بحران کے دوران ہوا تھا۔
بینک آف انگلینڈ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی استحکام کے جاری جائزے کے دوران ان پیش رفتوں کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لے گا۔