ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی کا بیٹی کی شادی کی لیک ویڈیو پر ردعمل سامنے آگیا۔
حال ہی میں خامنہ ای کے مشیر اور ایران کے سینئر ترین عہدیدار علی شمخانی کی بیٹی کی اپریل میں ہونے والی شادی کی ویڈیو لیک ہوئی تھی۔
تصاویر ویدئویی از مراسم مجلل عروسی دختر علی شمخانی، نماینده رهبر جمهوری اسلامی ایران در شورای عالی دفاع در شبکههای اجتماعی همرسان میشود که واکنش برخی از کاربران فضای مجازی را در پی دارد.https://t.co/W9vgCb4Yqv pic.twitter.com/c5km715QXb
— BBC NEWS فارسی (@bbcpersian) October 19, 2025
سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ویڈیو میں علی شمخانی کی بیٹی اور اہلیہ کو مغربی طرز کا لباس پہنے دیکھا گیا تھا جب کہ تقریب میں موجود دیگر خواتین بھی بغیر حجاب کے نظر آرہی تھیں۔
ویڈیو نے تہران میں عوامی اور سیاسی حلقوں میں بھونچال برپا کردیا تھا جس کے بعد اس تنازع پر علی شمخانی کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
العربیہ نے فارس نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں ہفتے ایک فوجی کمانڈر کے جنازے کے دوران ایک صحافی نے علی شمخانی سے اس ویڈیو سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ تازہ ترین تنازع پر بھی میرا ردعمل وہی ہے جو پچھلے مسئلے پر تھا‘۔
نیوز ایجنسی کے مطابق اس موقع پر ایرانی عہدیدار نے سخت الفاظ کا استعمال کیا اور ساتھ ہی کہا کہ ’میں ابھی تک زندہ ہوں‘۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی علی شمخانی نے عبرانی زبان میں ایک ٹوئٹ کی جس کا اردو ترجمہ یہی ہے کہ ’میں ابھی زندہ ہوں ‘۔
علی شمخانی اس جملے کا استعمال پہلے بھی کرچکے
اس سے قبل گزشتہ جون میں بھی علی شمخانی نے اسرائیل کی جانب سے تہران میں اپنے گھر کو نشانہ بنانے والے فضائی حملے میں بچ جانے کے بعد اسرائیل سے خطاب میں یہی جملہ استعمال کیا تھا۔