بودرم ( ویب ڈیسک )ترکی کے ساحلی شہر بودرم کے قریب بحیرہ ایجیئن میں تارکینِ وطن کی ربڑ کی کشتی الٹنے سے کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کشتی میں مجموعی طور پر 18 افراد سوار تھے۔صوبہ مغلہ (Mugla) کے گورنر آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ 14 غیر قانونی تارکینِ وطن کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئی ہیں، جبکہ 2 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ کشتی میں 18 لوگ سوار تھے جب وہ بودرم کے ساحل کے قریب الٹ گئی۔ بقیہ 2 لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔
ترک کوسٹ گارڈ کے مطابق واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب تارکینِ وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں بحیرہ ایجیئن کے راستے یونان کی طرف روانہ ہوئے۔واضح رہے کہ ترکی کے ساحلی علاقے گزشتہ کئی برسوں سے غیر قانونی ہجرت کی خطرناک گزرگاہ سمجھے جاتے ہیں، جہاں سے تارکینِ وطن اکثر چھوٹی ربڑ کی کشتیوں میں یونانی جزیروں کی جانب سفر کرتے ہیں۔ترکیہ کے حکام نے تاحال مرنے والوں کی قومیت یا شناخت کے بارے میں معلومات شیئر نہیں کی ہیں۔









