بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

فلسطینی دھڑوں کا غزہ کا انتظام ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے سپرد کرنے پر اتفاق، حماس کا اعلان

غزہ میں جاری جنگ کے بعد کے انتظامی معاملات کو لے کر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ حماس کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شریک فلسطینی تنظیموں نے اتفاق کیا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کا انتظام ایک غیر سیاسی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا، جو روزمرہ امور اور تعمیرِ نو کے معاملات کی نگرانی کرے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ حماس کے زیرِ اہتمام ہونے والے ایک اجلاس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں سامنے آیا۔ تاہم اس اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس یا ان کے نمائندے شریک نہیں ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام دھڑوں نے اس بات پر اصولی اتفاق کیا کہ جنگ کے بعد غزہ کی حکمرانی کسی سیاسی گروہ کے بجائے ایک تکنیکی اور غیر جماعتی انتظامیہ کے پاس ہوگی، تاکہ علاقے میں استحکام اور بحالی کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھایا جا سکے۔
تاہم بیان میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی میں کون لوگ شامل ہوں گے یا ان کے تقرر کا طریقہ کار کیا ہوگا۔
اسرائیلی اور عرب ذرائع کے مطابق صدر محمود عباس نے اپنے معاونین کو اجلاس میں شرکت سے منع کر دیا تھا، کیونکہ فتح اور حماس کے درمیان اس معاملے پر اختلافات بدستور برقرار ہیں۔
دوسری جانب، امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے عندیہ دیا تھا کہ غزہ کے لیے کسی عبوری انتظامیہ کی تشکیل اس وقت ان کی ترجیحات میں شامل نہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ابھی اس نئے سیاسی یا انتظامی ڈھانچے کے حوالے سے کوئی واضح لائحہ عمل طے نہیں پایا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں تباہ کن جنگ نے نہ صرف لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے بلکہ انتظامی ڈھانچے کو بھی مکمل طور پر مفلوج کر دیا ہے۔ ایسے میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی تجویز کو بہت سے مبصرین علاقے میں استحکام اور بحالی کی طرف ایک ممکنہ پہلا قدم قرار دے رہے ہیں۔