کراچی (ویب ڈیسک) بھارتی طیارے گرائے جانے کی فرانسیسی بحریہ کے کمانڈر کی تصدیق پر سنیئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ بریفنگ کے دوران فرانسیسی کمانڈر نے ایک سے زیادہ رافیل کی تباہی کا کہا جبکہ رافیل تباہ نہ ہونے کے بھارتی وفد کے موقف کو کیپٹن Launay نے نظر انداز کر دیا۔
حامد میر نے مزید بتایا کہ کیپٹنLaunay پچھلے 25 سال سے رافیل اُڑا رہے ہیں، یہ (Landivisiau) نیول ایئر بیس کے کمانڈر ہیں۔ ان کے ایئر بیس پر 40 رافیل طیارے موجود ہیں اور انہوں نے پچھلے ہفتے رافیل کے ذریعے نیوکلیئر میزائل کا ٹیسٹ بھی کیا جس پر وار ہیڈ نہیں تھا البتہ وہ بہت اہم تھا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کیپٹنLaunay جس ایئر بیس پرکمانڈر ہیں وہاں ایک کانفرنس ہو رہی ہے بھارت کے وفد کو اور ہمیں اس ایئر بیس پر لے جایا گیا اور کیپٹن لونائے نے جہاز کے سامنے کھڑے ہو کر بریف کیا۔
حامد میر نے بتایا کہ وہاں ہم نے کیپٹنLaunay پوچھا کہ کس طرح اتنے ماڈرن جہاز کا ریڈار سسٹم جیم ہوا جس پر اُن کا کہنا تھا کہ یہ کوئی ٹیکنالوجیکل برتری کا مسئلہ نہیں تھا بلکہ اس کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا گیا، پاکستان کی ایئر فورس پہلے سے ہی تیار تھی اس لیے ٹارگٹ کو ہٹ کرنے میں کامیاب رہی۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ جب کیپٹنLaunay تفصیلات بتا رہے تھے تو وہاں موجود بھارتی وفد نے ان کی بات کو کاٹتے ہوئے کہا یہ سب چین کا پروپیگنڈا ہے بھارت کا کوئی رافیل تباہ نہیں ہوا مگر کیپٹنLaunay نے انہیں نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ جو رافیل تباہ ہوئے ان کا ریڈار سسٹم کیوں جیم ہوا تھا چونکہ جب سے یہ بنے ہیں انہیں پہلی دفعہ جنگ میں تباہ کیا گیا ہے اور ہم چاہتے ہیں ہم ان چیزوں کا مطالعہ کریں تاکہ مزید بہتری لاسکیں۔









