آسٹریلیا (نیوزڈیسک) سخت گیر دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی سینیٹر پولین ہینسن کافی عرصے سے برقع پر پابندی کا بل پیش کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولین ہینسن نے برقع پر پابندی کا بل پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر وہ شدید غصے میں تھیں۔
سینیٹر پولین ہینسن نے اجازت نہ ملنے پر احتجاجاً خود برقع پہن کر اسمبلی ہال میں داخل ہوگئیں اور اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔
خاتون سینیٹر نے برقع کے نیچے اسکرٹ پہن رکھا تھا اور نہایت نامناسب اور توہین آمیز رویہ اپنا جس پر مسلم سینیٹرز نے ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی۔
مسلم سینیٹرز نے خاتون سینیٹر کی اس حرکت کو نسل پرستانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔
اسمبلی ہال میں صورتحال اس قدر کشیدہ ہوئی کہ ایوان کی کارروائی کو معطل کردیا گیا۔
یاد رہے کہ یہ دوسری بار ہے کہ پولین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع کو بطور سیاسی حربہ استعمال کیا تاکہ عوامی مقامات پر اس کے استعمال پر پابندی کیلئے دباؤ ڈالا جائے۔









