اسلام آباد(نیوزڈیسک)بھارت کی آبی دہشتگردی کے باعث پاکستانی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ صرف 10 فیصد رہ گیا۔
انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کی سماء سے گفتگو میں کہا کہ دریائے چناب اور جہلم میں پانی کے بہاؤ میں 90 فیصد کمی ہوئی۔ دریاؤں میں پانی کا بہاؤ صرف 10 فیصد رہ گیا۔
مہر علی شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے ۔ یو این نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی بے نقاب کر دی ۔سندھ طاس معاہدہ اب بھی فعال ہے۔ اس کے کسی پیٹرن میں بھی تبدیلی نہیں کی جاسکتی ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کارروائی غیرقانونی قرار دے دی۔ سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر اقوام متحدہ کے خصوصی ماہرین نے پاکستان کے موقف اور بیانئے کی بھرپور تصدیق کر دی ۔ معاہدہ معطل کرنے کے بھارتی اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کہا کہ پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنا یا اس کی دھمکی دینا پاکستان میں کروڑوں افراد کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتا ہے۔ پانی، خوراک، روزگار، صحت، ماحول اور ترقی کے حقوق اس فیصلے سے براہ راست زد میں آتے ہیں۔ سرحد پار حقِ آب میں مداخلت سے اجتناب لازم ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین نے دوٹوک الفاظ میں کہا پانی کو سیاسی یا معاشی دباؤ کا آلہ نہیں بنایا جا سکتا ۔ کوئی فریق یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا ۔ طے شدہ طریقۂ کار کو نظرانداز کر کے معاہدے کی یک طرفہ معطلی غیرقانونی ہے ۔ مبینہ”سرحدپار دہشت گردی” کےالزامات کو آبی معاہدے کی خلاف ورزی بنا کر پیش کرنا غیرمتعلق ہے ۔ بھارت نے قابلِ اعتبار اور مربوط شواہد پیش نہیں کئے ۔ بھارت سندھ طاس معاہدے پر نیک نیتی سےعمل کرے اور پاکستان کے حقوق کی خلاف ورزی سے باز رہے۔









