بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

صدر پاکستان، عراقی صدر ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق

بغداد:(نیوزڈیسک) صدر پاکستان آصف علی زرداری نے آج بغداد پیلس میں جمہوریہ عراق کے صدر ڈاکٹر عبداللطیف جمال رشید سے ملاقات کی۔

صدر آصف علی زرداری کی بغداد پیلس آمد پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی، جس کے بعد دونوں صدور کے درمیان ون آن ون ملاقات اور پھر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ عراقی صدر نے صدر پاکستان اور ان کے ہمراہ وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

صدر آصف علی زرداری نے عراقی قیادت اور عوام کی جانب سے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا اور بغداد کو ایک تاریخی شہر قرار دیا جو تہذیب اور استقامت کی علامت ہے۔

صدر زرداری نے عراق میں پارلیمانی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر عراقی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی اور نئی حکومت کی جلد اور خوش اسلوبی سے تشکیل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے عراق کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وحدت کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عراق کے استحکام، خوشحالی اور جمہوری ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور حالیہ اعلیٰ سطحی روابط، بشمول پاکستان-عراق مشترکہ وزارتی کمیشن کے نویں اجلاس اور پارلیمانی روابط سے پیدا ہونے والی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان اور عراق کے درمیان موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے معاشی، ثقافتی اور سلامتی تعلقات کی حقیقی صلاحیت کی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، دفاعی پیداوار، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیرات، دواسازی اور دیگر متعلقہ شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کاروبار سے کاروبار روابط، باہمی تجارتی وفود اور براہ راست بینکاری چینلز کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

صدر پاکستان نے موجودہ مفاہمتی یادداشت کے تحت ہنر مند اور نیم ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی کے ذریعے عراق کی تعمیر نو اور ترقی میں تعاون کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے طبی خدمات، مالیاتی مہارت اور ڈیجیٹل گورننس میں پاکستان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور محفوظ ڈیٹا مینجمنٹ سمیت تکنیکی تجربات شیئر کرنے پر آمادگی ظاہر کی تاکہ عراق میں ادارہ جاتی استعداد کار میں اضافہ ہو۔

صدر زرداری نے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے سہولیات بہتر بنانے کی درخواست کی اور زائرین کے انتظام سے متعلق مجوزہ مفاہمتی یادداشت کو جلد حتمی شکل دینے اور اس پر عملدرآمد کی امید ظاہر کی تاکہ مذہبی زیارات سے متعلق دیرینہ مسائل حل کیے جا سکیں۔ انہوں نے عراقی حکومت کے ساتھ مل کر غیر قانونی داخلے اور قیام کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف اقدامات کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

دونوں صدور نے انتہا پسندی، دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے سیاسی، معاشی اور سماجی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا اور اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت علاقائی اور کثیرالجہتی فورمز پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ عراقی صدر نے اسلامی اُمہ کو متحد کرنے میں پاکستان کے کردار اور فلسطینی عوام کی تاریخی حمایت کو سراہا۔

اس موقع پر سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سندھ حکومت کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر سندھ سید ناصر حسین شاہ، سابق چیئرمین سینیٹ سید نیر حسین بخاری اور عراق میں پاکستان کے سفیر بھی صدر کے ہمراہ تھے۔