بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ملتان، نشتر اسپتال واقعہ، اشارہ کنندہ ڈاکٹر کا بیان سامنے آگیا

 

ملتان (نیوزڈیسک) نشتر اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں لواحقین کو بیہودہ غیر اخلاقی نامناسب اشارے کرنے والے ہاؤس آفیسر نے اپنا جواب جمع کروا دیا۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر نے کہا کہ جس مریضہ کا انتقال ہوا اسے دو سینئر ڈاکٹر دیکھ رہے تھے میں اس مریضہ کا علاج نہیں کر رہا تھا، میرے دو سینئر ڈاکٹر پی جی آر ڈاکٹر ماجد اور ڈاکٹر سلیم ان مریضہ کا علاج کر رہے تھے۔

ڈاکٹر قاسم جمال نے کہا کہ جب صورتحال بگڑنے لگی، دونوں سینئر ڈاکٹر منظر عام سے غائب ہو گئے جبکہ ان کو وہاں موجود ہونا چاہئے تھا تاکہ لواحقین کو کونسل کرتے۔

ڈاکٹر قاسم جمال نے کہا کہ میں اس وقت بیک وقت چار دیگر مریضوں کا علاج کر رہا تھا، میری جانب سے کیا جانے والا اشارہ لواحقین کی جانب سے مسلسل گالم گلوچ ، جان سے مارنے کی دھمکیوں ، جسمانی ہراساں کرنے کے بعد کا فطری عمل تھا جس میں ہرگز کسی کی تضحیک کرنا مقصد نہیں تھا۔

ڈاکٹر قاسم جمال نے کہا کہ ایمرجنسی میں خواتین میڈیکل وارڈ میں مردوں کا اتنی بڑی تعداد میں گھس آنا گالم گلوچ کرنا ویڈیوز بنانا یہ سب کیا ٹھیک تھا، سیکیورٹی کہاں تھی، میں نے ڈی ایم ایس کو شکایت کی کہ صورتحال خراب ہے کچھ کیجئے انہوں نے کہا سیکیورٹی بھیجتا ہوں۔

راولپنڈی:(نیوزڈیسک)
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 15 جنوری کو پورے ملک میں عوامی ریفرنڈم ہوگا اور پھر چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جانب مارچ کریں گے۔

راولپنڈی لیاقت روڈ پر جماعت اسلامی کے زیر اہتمام بلدیاتی ایکٹ پنجاب کے خلاف دھرنا کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بارش کے باوجود دھرنا کرنے پر آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 14 دن دھرنا دیا تھا کیا اب بھی آپ تیار ہیں، فارم 47 کی پیدوار قوتیں اسٹیبلشمنٹ نے حکومت میں بٹھا دی ہیں، اسمبلی میں بیٹھے سارے لوگ جیتے نہیں بلکہ انہیں مسلط کیا گیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمیں آئین کے لیے طویل جدو جہد کرنی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ(ن) نے 6 برسوں سے بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے، ایک خاندان، چوہدری اور وڈیرے پنجاب میں اور سندھ میں زرداری حکومت بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ اقتدار ان کے پاس ہی رہے، بڑے بڑے کام کرکے ان سے بڑی رشوت کھاتے ہیں، ایک سی ایس ایس امتحان دینے والا ہر سیٹ پر کام کرتا ہے، بیورو کریسی کو بلدیاتی حکومتوں کے ماتحت ہونا چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ احسن اقبال کہہ رہے تھے کہ دو کروڑ 62 لاکھ بچے اسکول نہیں جاتے، یہ تین سال پرانی رپورٹ ہے جبکہ اب یہ لوگ اسکولوں کو آؤٹ سورس کر رہے ہیں، اچھی حکومت کیوں اسکول نہیں چلا رہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ پنجاب کے بیسک ہیلتھ یونٹ کو آؤٹ سورس کر رہے ہیں اور مریم نواز کی تصویر لگا رہے ہیں، پنجاب کا تقابلہ سندھ سے نہیں پنجاب سے ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ غریبوں پر نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت پانچ سال کی کم ترین سطح پر ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) تو خود کرپشن کرتا ہے، ڈپٹی کمشنر میئر کے ماتحت ہونا چاہیے، ہم عدالت میں بھی گئے ہیں کل عدالت نے طلب کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا نظام انصاف نہیں دے رہا ہے، یہ گلا سڑا نظام ہے، یہ نظام فوجی ڈکٹیٹروں نے یا ان کے ہاتھوں بننے والے حکمرانوں نے بنایا یہ اپنے فیلیئر کا اعلان کیوں نہیں کرتے، انہوں نے تو ملک توڑ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں سے پوچھیں گے کہ آپ عدل کا نظام چاہتے ہیں یا نہیں، یہ نظام تبدیل کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، عوام کی رائے لے کر پوری دنیا کو بتائیں گے کہ عوام کیا چاہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت کراچی سے خیبر تک دھرنے جاری ہیں، 15 جنوری تک ہمیں آرام سے نہیں بیٹھنا ہے، سب کو ایک پیج پر لے کر آنا ہے، عوام کے ریفرنڈم کے نتائج اکٹھے کریں گے پھر چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جانب مارچ کریں گے۔