بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

آئی ایم ایف دباؤ، وفاق وصوبےگندم خریداری سے آئوٹ، نجی سیکٹرکی اجارہ داری

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر وفاقی حکومت نے گندم خریداری کے عمل سے باہر نکلنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق وفاق اور صوبے صرف گندم کا ایمرجنسی اسٹاک ہی اپنے پاس رکھیں گے، وفاق اور صوبوں سال بھر کیلئے 62 لاکھ میٹرک ٹن گندم ہی ذخیرہ کریں گے، اسٹریٹجک ذخائر کی خریداری بھی وفاق کے بجائے نجی کمپنی کرے گی۔

ذرائع کے مطابق وفاق 15لاکھ، پنجاب 25 اور سندھ 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ رکھے گا، خیبرپختونخوا ساڑھے 7 لاکھ اور بلوچستان 5 لاکھ ٹن گندم ذخیرہ کرسکے گا۔ وفاق اور صوبوں کیلئے گندم نجی کمپنی خریدے گی۔

ذرائع وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق فنانسنگ اور گندم رکھنے کی ذمہ دار بھی کمپنی،وفاق صرف سروسز چارج دے گا، حکومت کو 570ارب روپے کی سالانہ بچت کا تخمینہ ہے۔ وزارت غذائی تحفظ نے سروسز چارجز کیلئے 30 ارب روپے مختص کردیئے۔

گندم کی سپورٹ پرائس سسبڈی بھی نہیں ہوگی،قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ کے مطابق ہوگا، وزارت غذائی تحفظ عالمی بینچ مارک کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمت طے کرے گی۔

آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کو امدادی قیمت مقرر کرنے سے بھی روک رکھا ہے، پہلے وفاق گندم خریدرای کیلئے بینک گارنٹی دیتا تھا پاسکو خریداری کرتی تھی۔ پاسکو کو ادائیگی بروقت نہ ہونے سے فوڈ سیکٹر کا گردشی قرض 270 ارب ہوچکا۔