بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک

ٹوکیو(نیوز ڈیسک )جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے نارا شہر میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ حملہ ایک تقریب کے دوران ہوا جہاں ان پر دو بار گولی چلائی گئی جس میں سے ایک ان کی پیٹھ پر لگی۔ گولی لگنے کے بعد شنزو آبے زمین پر گر گئے۔
واضح رہے کہ شنزو آبے جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں جو 2006 میں ایک سال تک وزیر اعظم رہے اور پھر 2012 سے 2020 تک آّٹھ سال تک وزیر اعظم رہے۔
شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا۔ انھوں نے بعد میں بتایا تھا کہ ان کو بڑی آنت کی ایک بیماری لاحق ہے جسے السرائیٹیو کولائیٹس کہا جاتا ہے۔
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جب یہ حملہ ہوا۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جس نے ایک بڑی گن تھامی ہوئی تھی اور اس نے عقب سے فائر کیا۔
پہلی گولی غالبا شنزو آبے کو نہیں لگی لیکن دوسری گولی ان کی پیٹھ میں جا کر لگی جس کے بعد وہ زمین پر گرے۔ سکیورٹی نے فوری طور پر مبینہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا جس نے فرار ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
مقامی براڈ کاسٹر این ایچ کے نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شنزو آبے ہوش میں تھے جب ان کو فائرنگ کے بعد اس جگہ سے نکالا گیا۔ براڈ کاسٹر کے مطابق پولیس نے حملہ آور کی گن قبضے میں لے لی اور اس کی شناخت بھی کی جا چکی ہے۔
پولیس کی حراست میں ملزم کی شناخت 41 سالہ ٹیٹسوا یاماگامی کے طور پر ہوئی ہے جو نارا شہر کے رہائشی اور جاپان کی میری ٹائم سیلف ڈیفینس فورس کے سابق ممبر ہیں جسے نیوی کے برابر سمجھا جاتا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جس ہتھیار سے انھوں نے سابق جاپانی وزیر اعظم پر گولی چلائی وہ گھر میں تیار کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق گولی شنذو ایبے کی گردن میں لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے قریبی اتحادی یوشیڈے سوگا وزیر اعظم بنے تھے جن کی جگہ بعد میں فومیو کشیڈا نے لی۔
جاپان میں ایسے واقعات بہت کم ہوتے ہیں کیوں کہ گنز پر پابندی ہے۔ یہاں سیاسی تشدد کے واقعات بھی بہت کم سننے کو ملتے ہیں۔
2014 میں جاپان میں گنز سے اموات کے صرف چھ واقعات ہوئے جب کہ اسی سال میں امریکہ میں تقریبا 33 ہزار599
سے زائد واقعات پیش آئے۔
جاپان میں گن خریدنے کے خواہش مند کو ایک سخت ٹیسٹ سے گزرنا پڑتا ہے اور ان کی ذہنی صحت بھی جانچی جاتی ہے۔ اس کے باوجود صرف شاٹ گن اور ایئر رائفل ہی فروخت کرنے کی اجازت ہے۔