بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ہم یہاں دوبارہ آئیں گے… انڈین طیارے کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ، مسافر پاکستانی مہمان نوازی سے متاثر اور ان دلچسپ تبصرے

شارجہ سے حیدرآباد جانے والی انڈیگو کی پرواز کے ہم تمام مسافر پرواز میں فنی خرابی کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر پھنس گئے۔ کراچی ایئرپورٹ حکام کی مہمان نوازی قابل تعریف اور یادگار رہی۔ یہ کہنا ہے انڈین شہری فیروز کا جو اس پرواز میں سوار تھے۔

انڈین فضائی کمپنی انڈیگو کی متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ سے انڈیا کے شہر حیدرآباد دکن جانے والی پرواز نے اتوار کو علی الصبح کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی تھی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے مطابق انجن میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے پرواز کو کراچی کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔

انڈیگو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’شارجہ سے حیدرآباد دکن جانے والی انڈیگو کی پرواز 6E-1406 کا رخ اس وقت کراچی کی طرف موڑ دیا گیا تھا جب پائلٹ نے تکنیکی خرابی دیکھی۔‘

اب اس پرواز کے تمام مسافروں کو انڈیا روانہ کر دیا گیا ہے تاہم اس سے پہلے وہ 12 گھنٹے تک کراچی ایئرپورٹ پر پھنسے رہے۔

پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے بیان میں بتایا کہ متبادل طیارہ شام چار بج کر آٹھ منٹ پر صرف عملے کے دو ارکان کو لے کر روانہ ہو گیا جبکہ علی الصبح تکنیکی بنیادوں پر لینڈنگ کرنے والا طیارہ 193 افراد بشمول عملے کے چھ ارکان کے ساتھ شام ساڑھے چار بجے روانہ ہوا۔

انڈین شہریوں نے پاکستان میں مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور بعض نے دوبارہ یہاں آنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مسافروں کو تبصروں کے لیے دیے گئے کارڈز پر ایک مسافر نے لکھا کہ اُنھوں نے ہمارے ساتھ وی آئی پی جیسا اچھا سلوک کیا، میں واقعی میں پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شیجین نے لکھا کہ میں یہاں مختصر وقت کے لیے آ کر بہت خوش ہوں ان پیارے لوگوں کے ساتھ رہنا میری خوشنصیبی ہے اور میرا خواب بھی پورا ہوا، تمام مہمان نوازی کا شکریہ۔

سید خالد نے اپنے کارڈ میں لکھا کہ سٹاف بہت مدد گار تھا، پاکستان حکومت کا بہت بہت شکریہ۔ میں واقعی ایک بار مناسب دستاویزات کے ساتھ یہاں آنا چاہتا ہوں۔

چند روز قبل بھی ایک انڈین طیارے نے کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی تھی۔

ٹوئٹر پر کراچی میں پرواز اترنے پر طنز و مزاح بھی کیا گیا۔ زین سید لکھتے ہیں کہ لگتا ہے انڈین کپتان بریانی کھانے کے لیے کراچی میں رکتے ہیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ پائلٹ ہندوستانی حیدرآباد اور پاکستانی حیدرآباد کے درمیان الجھ گیا ہوگا، مذاق کے علاوہ، امید ہے کہ سب محفوظ ہیں۔

طیارے میں سوار انصار نامی مسافر نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم سب تھکے ہوئے مسافر کراچی ایئرپورٹ پر موجود ہیں کیونکہ انڈیگو کو ہماری پرواز کا متبادل تلاش کرنے میں 12 گھنٹے لگ گئے۔

اُنھوں نے لکھا کہ کراچی کی ایک مکھی بھی ہمارے ساتھ حیدرآباد تک چلی۔